وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا گیا۔
عدالت کی جانب سے جاری شوکاز میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات نے عدلیہ کو عوام کی نظر میں اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کی۔
فردوس عاشق اعوان بتائیں کیوں نہ ان کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے یکم نومبر کو صبح 9 بجے فردوس عاشق اعوان کو طلب کیا ہے ۔
واضح رہے کہ فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ نوازشریف کو ریلیف دینےکے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی ۔