لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں مریم نواز کی چوہدری شوگر ملز میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس علی باقر نجفی نے فیصلہ محفوظ کیا۔
عدالتِ عالیہ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ مریم نواز کی درخواستِ ضمانت پر محفوظ کیا گیا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔
اس سے قبل عدالت نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ دلائل مکمل کرنے میں کتنا وقت لگے گا؟
قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل جہانزیب بھروانہ نے جواب دیا کہ 30 منٹ میں دلائل مکمل کرلوں گا۔
عدالت نے ان سے دریافت کیا کہ ناصر عبداللّٰہ لوتھا آپ کا گواہ ہے، آپ نےاس کا کیا بیان ریکارڈ کیا؟
نیب کے وکیل نے بتایا کہ ناصر لوتھا دبئی میں ریئل اسٹیٹ کا کاروبار کرتا ہے، گواہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 48 لاکھ 85 ہزار 14 امریکی ڈالر یوسف عباس کو بھجوائے۔
انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ عبداللّٰہ ناصر لوتھا کا بیان 3 اگست کو اسلام آباد میں ریکارڈ کیا تھا، یہ شخص اومنی گروپ کیس میں بھی وعدہ معاف گواہ ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: مریم نواز شریف کو سروسز اسپتال پہنچا دیا گیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اسی کیس کی سماعت کی تھی۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں تفصلی دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مریم نواز کا چوہدری شوگر ملز میں کبھی بھی متحرک کردار نہیں رہا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایک عرصے سے مریم نواز کے پاس ملز کے کوئی شیئرز نہیں، 1991ء میں جب چوہدری شوگر ملز قائم ہوئی تو اس وقت مریم نواز چھوٹی تھیں۔