اسلام آباد(اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے حصول کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے، حکومت اپنی بہترین معاشی ٹیم کی وجہ سے اقتصادی چیلنجز پر قابو پا رہی ہے‘ ہم غریب عوام کو غربت سے باہر لانا چاہتے ہیں‘حکومت کو مختصر اور طویل المدتی چیلنجز کا سامنا ہے‘ملک میں سرمایہ کاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک انصاف کے نظام پر لوگوں کا اعتماد نہ ہو‘چیف جسٹس آف پاکستان انصاف کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں‘ماضی میں پاکستان نے صنعتوں کی وجہ سے نمایاں ترقی کی لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے عام آدمی کو ترقی کے ثمرات نہیں مل سکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کاروبار میں آسانیوں سے متعلق سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم صنعتکاری اور عوام کو غربت سے نکالنا چاہتے ہیں اس مقصد کے لیے ہم نے احساس پروگرام کا آغاز کر دیا ہے جو پہلے کسی حکومت نے شروع نہیں کیا تھا‘ہم تعلیمی نظام کو بہتر بنا رہے ہیں، نوجوانوں کے ہنر میں اضافہ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو ریکوڈک اور کارکے رینٹل پاور کے ٹھیکوں کے حوالے سے ناکامی کے باعث بھاری نقصان اٹھانا پڑا‘حکومت چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ اس حوالے سے کام کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو معاشی چیلنجز پر قابو پانے کیلئے ورلڈ بینک کے بھرپور تعاون پر بھی شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 60ءکی دہائی میں پاکستان دنیا میں تیز ترین ترقی کرنے والا ملک تھا، ہمارا نظام حکومت اور بیوروکریسی ایشیاءکے بہترین نظام پر مشتمل تھی اور پاکستان نے صنعتوں کی وجہ سے نمایاں ترقی کی لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے عام آدمی کو ترقی کے ثمرات نہیں مل سکے۔