کراچی سے راولپنڈی جانیوالی تیز گام ایکسپریس پنجاب کے شہر ملتان کے قریب ایک اور بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی۔
ملتان کے قریب واقع سجان پور میں پیٹرولنگ آفیسر نے فش پلیٹ کھلی دیکھی ، جس کے بعد کریکر فائر کر کے تیز گام ایکسپریس کو روکا گیا۔
سجانپور کے نزدیک نامعلوم افراد نے ٹریک کو جوڑنے والی فش پلیٹس کے نٹ بولٹ کھول دیئے، پٹرولنگ آفیسر کو چیکنگ کے دوران فش پلیٹ کھلی نظر آئی تو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام کو فوری طور پر روکا گیا اور ٹریک کو بحال کیا گیا۔
ڈی ایس ریلوے محمد داؤد کے مطابق پٹرولنگ آفیسر کو روٹین کی چیکنگ کے دوران یہ مسئلہ نظر آیا جس کے فوری طور پر ٹریک کو بحال کر دیا گیا ہے اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا جا رہا ہے۔
ملتان پر تعینات ریلوے کے عملے کی بروقت حکمتِ عملی کے باعث ٹرین ایک اور بڑے حادثے سے بال بال بچی۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے جمعرات 31 اکتوبر کو رحیم یار خان کے قریب تیزگام ایکسپریس کی 3 بوگیوں میں ہولناک آتش زدگی کے نتیجے میں 75 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ زخمی ہونے والے متعدد افراد مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: ٹرین حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 74 ہوگئی
سانحۂ تیزگام میں جاں بحق ہونے والوں کی میتیں رحیم یار خان کے شیخ زید اسپتال کے سرد خانے میں موجود ہیں جن میں سے 58 کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
لواحقین اپنے پیاروں کی میتیں لینے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے شیخ زید اسپتال پہنچ گئے ہیں، اسپتال کے عملے نے 48 افراد کے ڈی این اے کےلیے نمونےلے لیے ہیں، نمونے میچ ہونے اور شناخت کے بعد میتیں لواحقین کے حوالے کی جائیں گی۔