اسلام آباد (طارق بٹ) نیب مقدمات میں مریم نواز کی دُوسری ضمانت ہوگئی۔ اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کا حکم اہم مشاہدات پر مشتمل ہے۔
مریم کو اس بار اپنے بیمار والد کی تیمارداری کی استدعا پر ضمانت ملی ہے۔ وہ چوہدری شوگر ملز کیس میں 56 روز نیب کی حراست میں رہیں۔ اس سے قبل وہ لندن اپارٹمنٹ کیس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت سے مجرم قرار دیئے جانے کے بعد گزشتہ سال 13 جولائی کو 66 دنوں کے لئے جیل میں رہیں۔ اس فیصلے کے ایک ہفتے بعد نوازشریف اور مریم گرفتاری دینے کیلئے لندن سے وطن واپس پہنچے۔ اب پہلی بار اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کر کے مریم کی ضمانت منظور کی ہے۔ مریم کو اس وقت اپنے والد کی نگاہوں کےسامنے گرفتار کیا گیا جب وہ گزشتہ 8 اگست کو اپنے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل لاہور گئیں۔ اب 26 اکتوبر کو نوازشریف کی ضمانت منظور ہونے کے 9 دنوں بعد مریم کی بھی ضمانت منظور کی گئی ہے۔ عدالتی حکم کے تحت موجودہ کیس میں استغاثہ کے لئے غیرمعمولی حالات نہیں ہیں۔ مریم مفرور ہیں اور نہ ہی انہوں نے قانونی عمل میں رُکاوٹ ڈالی۔ عدالت نے یہ بھی آبزرویشن دی چونکہ درخواست گزار ایک خاتون ہیں لہٰذا انہیں ضمانت پر رہائی کی سہولت دی جاتی ہے۔