اسلام آباد (طارق بٹ) پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی مارچ کو ختم کرنا غیر موثر ہے۔ حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی کی بات چیت کا حصہ بننے والے نون لیگ کے وفادار سینئر رہنما نے کہا کہ اگر مولانا نے بغیر ٹھوس نتائج کے احتجاج ختم کردیا تو وہ بہت زیادہ نقصان میں جائیں گے اور وہ ایسا کبھی نہیں کریںگے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فضل الرحمان کے مطالبات نہ مانتے ہوئے انہیں دیوار سے لگایا گیا تو وہ اپنی تحریک کو بڑھاوا دینے کیلئے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔
نون لیگی رہنما نے واضح کیا کہ دونوں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی حقیقتاً فضل الرحمان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں لیکن وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور جے یو آئی ایف کے درمیان کسی بھی پرتشدد منظر سے گریز کرنے کے خواہشمند ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کی جماعت فضل الرحمان کے اہم مطالبات کے ساتھ کھڑی ہے جیسے کہ وزیر اعظم عمران خان کا استعفیٰ، تازہ عام انتخابات، بغیر آرمی کے پولنگ اور آئین کی سختی سے پاسداری وغیرہ۔ موجودہ مقام سے بہت آگے حزب اختلاف کے دھرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے قائم کی گئی مثال کی پیروی نہیں کرنا چاہتے کیونکہ دو غلطیاں مل کر درست نہیں ہوجاتیں۔