کراچی میں علی الصباح چپ تعزیے کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو گیا ہے، جبکہ مختلف علاقوں میں ٹریفک جام ہو گیا۔
اس موقع پر صوبائی یا وفاقی حکومت کی جانب سے تعطیل کا اعلان نہ کیے جانے کی وجہ سے شہر کی مختلف سڑکوں پر ٹریفک جام کے باعث لوگوں کو دفاتر، طلبہ و طالبات کو اسکول، کالجز، یونیورسٹیز و مدرسہ جانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
کراچی میں نکلنے والے چپ تعزیے کے مرکزی جلوس سے پہلے مجلس سے علامہ علی کرار نقوی نے خطاب کیا۔
کراچی میں چپ تعزیے کے جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 4 ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور افسران کو تعینات کیا گیا ہے، رینجرز کی نفری بھی سیکیورٹی پر تعینات ہے جبکہ جلوس کے روٹ پر عام ٹریفک کا داخلہ منع ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق چپ تعزیے کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر سولجر بازار روڈ، ہولی فیملی اسپتال روڈ، کیپری، صدر دوا خانے سے پریڈی اسٹریٹ، تبت چوک، ایم اے جناح روڈ، بولٹن مارکیٹ، بمبئی بازار سے حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ پہنچے گا۔
حسینیاں ایرانیاں امام بارگاہ پر مجلس کے بعد جلوس نور باغ مسافر خانہ پہنچے گا۔
جلوس کی گزرگاہ کی طرف آنے والے راستوں کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس اور رینجرز نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہوئے ہیں۔
علی الصباح چپ تعزیے کا جلوس نکلتے ہی شہر میں عام ورکنگ ڈے ہونے اور اس موقع پر حکومت کی جانب سے تعطیل نہ دیے جانے کے باعث نشتر روڈ، لسبیلہ، گارڈن، صدر اور اطراف میں شدید ٹریفک جام ہو گیا، دفاتر، اسکول، کالجز، یونیورسٹیز جانے والے افراد شدید پریشانی اور تاخیر کا شکار ہو گئے۔
دوسری جانب کراچی پولیس کی جانب سے چپ تعزیے کے مرکزی جلوس کا سیکیورٹی پلان تیار کیا گیا جس کے تحت جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 4705 اہلکار اور افسران تعینات کیے گئے ہیں۔
سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں میں ایس ایس پیز، ڈی ایس پیز، لیڈیز اہلکاروں سمیت دیگر تعینات ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: چپ تعزیہ جلوس نشتر پارک، قصر مسیب سے برآمد ہونگے
جلوس کی سیکیورٹی کے لیے اس کے روٹ اور اطراف میں 78 پولیس موبائلز، 65 موٹر سائیکلیں، 7 بکتر بند، 6 پرائیویٹ وینز استعمال کی جا رہی ہیں۔
محکمۂ داخلہ سندھ نے شہرِ قائد میں گزشتہ رات سے آج شب 12 بجے تک ڈبل سواری پر پابندی عائد کر رکھی ہے، جبکہ جلوس کے روٹ پر موبائل سروس بھی معطل ہے۔
چپ تعزیے کے جلوس کے سلسلے میں کراچی کے علاوہ سندھ کے کئی اضلاع میں بھی ایک روز کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سندھ کے شہروں حیدرآباد، سکھر، خیرپور، میرپور خاص، لاڑکانہ، بے نظیر آباد، ٹھٹھہ، شکار پور، جام شورو میں بھی میں بھی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کا اطلاق رات 12 بجے تک ہوگا جبکہ جلوسوں کے روٹس پر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہے گی۔