وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے پنجاب میں جیل خانہ جات کی اصلاحات کے تحت ڈیرہ غازی خان کو علیحدہ ریجن کا درجہ دے دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جس دن سے اقتدار سنبھالا ہے ،عام شہریوں کی زندگیاں بہتر بنانے اور عوام کو میسر سہولیات میں بہتری لانے کے لیے انہوں نے جہاں اسپتالوں اور سرکاری دفاتر کے دورے کیے وہیں جیلوں کے خصوصی دورے بھی کیے۔ قیدیوں کے مسائل دریافت کیے اور جیل اسپتالوں میں بہتری کے لیے احکامات جاری کیے۔
اس سلسلے میں سب سے اہم مسئلہ جیل خانہ جات کی مینجمنٹ تھا، آج سے قبل آئی جی جیل خانہ جات کے نیچے 5 ریجنز تھے جن میں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، ساہیوال اور ایک ریجن ملتان جو جنوبی پنجاب کے لیے کافی نہ تھا۔
تاہم نئے ریجن کے قیام کے آرڈر سے ڈیرہ غازی خان ریجن میں اب سینٹرل جیل ڈی جی خان، ڈسٹرکٹ جیل لیہ، راجن پور اور مظفر گڑھ آئیں گے جو کے ڈی آئی جی رینک کے پولیس آفیسر کی زیر نگرانی ہوں گے۔
اس احسن اقدام سے جیلوں میں قید عام قیدیوں کے مسائل حل کرنے میں تیزی لائی جا سکے گی اور شکایات کا فوری ازالہ ہوسکے گا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جیلوں میں اوور کراوڈنگ کے معاملے کو حل کرنے کے لیے نئی جیلیں بھی بنائی جارہی ہیں اور 600 ملین روپے کی لاگت سے پہلے مرحلے میں جیلوں کی تجدید نو کا کام جاری ہے۔
500 ملین کی لاگت سے ضلع راولپنڈی، خوشاب، چکوال، چنیوٹ اور ننکانہ صاحب میں نئی جیلوں کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔
لودھراں میں 1300 ملین کی لاگت سے ڈسٹرکٹ جیل اور میانوالی میں 900 ملین کی لاگت سے ہائی سیکیورٹی پرزن کے منصوبے مکمل کر لیے گئے ہیں۔
پنجاب کی34 جیلوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے جا چکے ہیں اور واچ ٹاورز بھی قائم کیے گئے ہیں۔