اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اثاثہ جات کیس میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت کے اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی روکنے کی درخواست مسترد کرنے کے بعد نیب کو اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی اجازت مل گئی۔
احتساب عدالت نے سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈار کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
تبسم اسحاق ڈار نے جائیداد کی قرقی کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔
تبسم اسحاق ڈار کا مؤقف تھا کہ اسحاق ڈار نے لاہور کی جائیداد انہیں تحفے میں دی تھی، تاہم وہ اس جائیداد کے تحفے میں ملنے کا کوئی ثبوت عدالت میں پیش نہ کر سکیں۔
اس سے قبل انٹر پول نے حکومتِ پاکستان کی درخواست پر سابق وزیرِخزانہ اسحاق ڈار کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا اور انہیں کلین چٹ دیتے ہوئے ڈیٹا حذف کرنےکی ہدایت کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھیئے: اسحاق ڈار کا گھرسیل کر دیا گیا
سابق وزیرِ خزانہ نے انٹر پول کو ثبوت فراہم کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، میرا نام پاناما لیکس میں نہیں، نہ ہی 20 اپریل 2017ء کے سپریم کورٹ کے فیصلے میں ہے۔
ادھر انٹر پول نے اسحاق ڈار کو خط لکھ کر مطلع کیا ہے کہ آپ کسی ریڈ نوٹس پر نہیں۔
پاکستان نے سابق وزیرِ خزانہ کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی جسے شواہد کی جانچ پڑتال کے بعد انٹر پول نے مسترد کر دیا۔