مسلم لیگ ن کے رہنما و رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اسمبلی میں آج قانون سازی کا مذاق اڑایا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت نے بیس پچیس منٹ میں سارا کام نمٹا کر قومی اسمبلی اجلاس ملتوی بھی کرادیا، آج جو کچھ ہوا وہ قومی اسمبلی کی توہین ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دھرنے میں آئے جے یو آئی (ف) کے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے کو آزادی مارچ کے شرکاء کی دیکھ بھال کا کہا گیا تھا مگر سی ڈی اے کے اہلکار آزادی مارچ کے شرکا ء سے کھانے کھارہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کو منع کیا گیا ہے کہ آزادی مارچ کے کسی بیمار کو طبی سہولت مہیا نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے شرکاء پاکستان میں آئینی حکمرانی کی جدوجہد کر رہے ہیں اور آزادی مارچ کے ارد گرد انٹرنیٹ بند ہےجبکہ سرکاری مساجد کا پانی بند کردیا گیا ہے۔