• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بابری مسجد کیس، بھارتی سپریم کورٹ ہفتے کو فیصلہ سنائے گی

بھارتی سپریم کورٹ کل (ہفتہ) انتہائی حساس بابری مسجد کیس کا فیصلہ سنائے گی۔

پانچ ججوں پر مشتمل بھارتی سپریم کورٹ کے اس بینچ کی سربراہی خود چیف جسٹس رنجن گگوئی کرینگے، بابری مسجد کیس کا فیصلہ ہفتے کی صبح ساڑھے دس بجے سنایا جائے گا۔

جمعہ کی شام کو سپریم کورٹ آف انڈیا کی ویب سائٹ پر اس حوالے سے ایک نوٹس اپ لوڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ایودھیا معاملے پر چالیس دن سے زیادہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر کیں اور 16 اکتوبر کو چیف جسٹس رنجن گگوئی نے طویل عرصے سے جاری تنازع کی سماعت کو ختم کیا اور فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

سپریم کورٹ کے بینچ میں شامل دیگر ججز میں جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندراچد، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدل نذیر شامل ہیں۔

الہٰ آباد ہائیکورٹ کے 2010 کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں 14اپیلیں فائل کی گئی تھیں، الہٰ آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں چار سول سوٹس پر ایودھیا میں 2 اعشاریہ 77 ایکڑ زمین کو تینوں فریقوں میں مساوی طور پر تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔ ان فریقین میں سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھارا اور رام لالہ شامل تھے۔

یاد رہے کہ 1992میں کارسیوکوں کے ایک گروپ نے بابری مسجد گرادی تھی، جس کے بعد بھارت میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی تھی اور ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

کل کے فیصلے حوالے سے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت نے ایودھیا اور اس کے اطراف کئی علاقوں میں سیکیورٹی انتظامات سخت کردیئے ہیں، جبکہ متعدد ریاستوں جن میں مہاراشٹرا، کرناٹک، گجرات اور دیگر شامل ہیں، میں اضافی سیکیورٹی متعین کی گئی ہے۔

 ریاست اترپردیش میں ہفتے کو اسکول، کالج سمیت تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ جبکہ مرکزی حکومت نے چار ہزار نیم فوجی دستے یوپی بھجوادیئے ہیں۔

اس کے علاوہ ریلوے پولیس نے اپنی فورس کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے 78 حساس اور بڑے اسٹیشنز پر سیکیورٹی بڑھادی ہے۔

اس حوالے سے بھارت کی مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستی اور یونین کے زیرانتظام علاقوں کو بھی مناسب سیکیورٹی انتظامات کے احکامات جاری کیے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی سمیت بھارت کی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایودھیا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کریں، مودی نے اپنے وزرا کو اس حوالے سے بیانات جاری کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

ادھر چیف جسٹس رنجن گگوئی نے جمعہ کو یوپی کے چیف سیکریٹری اور ڈی جی پولیس کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا۔

تازہ ترین