• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدرعارف علوی کےمواخذے کیلئے اپوزیشن کے پاس ارکان کی مطلوبہ تعدادنہیں

لاہور(مقصود اعوان) صدرعارف علوی کے مواخذے کی مجوزہ تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ اور قومی اسمبلی کے دونوں ایوانوں (پارلیمینٹ) کے دوتہائی ارکان کی حمایت درکارہو گی جو اس وقت اپوزیشن جماعتوں کے پاس نہیں ہے۔

اس وقت پارلیمنٹ کے اراکین کی مجموعی تعداد 444ہے جن میں قومی اسمبلی کے 342 اور سینٹ کے 102اراکین شامل ہیں۔ اس طرح دوتہائی 296 ارکان بنتے ہیں۔

سینٹ اور قومی اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو اکثریت حاصل ہے اس وقت قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اور اس کے اتحادی اراکین کی تعداد 177اوراپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی تعداد 159ہے جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے 2جمہوری وطن پارٹی اور ایک آزاد رکن غیرجابندار ہیں تاہم ان 6اراکیشن نے وزیراعظم اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 156ایم کیو ایم کے 7مسلم لیگ (ق) کے 5بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 جی ڈی اے کے 3عوامی مسلم لیگ کا ایک رکن ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں میں سے مسلم لیگ (ن) کے 84پیپلز پارٹی کے 55ایم ایم اے کے 16آزاد 3اور اے این پی کا ایک رکن ہے ۔

اس طرح سینٹ میں 30آزادسمیت پیپلز پارٹی کے 19مسلم لیگ (ن) کے 16تحریک انصاف کے 14پختوانخوا، ملی عوامی پارٹی کے 2مسلم لیگ (ف) 1نیشنل پارٹی کے 5ایم کیو ایم کے 5جے یو آئی (ف) کے 4بی این پی اور اے این پی کا ایک ایک اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے 2 سنیٹرز ہیں۔ 30آزاد سنیٹر زمیں اکثر اراکین کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔

تازہ ترین