• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرتارپور بارڈ کھلنے پر سکھ یاتری خوشی سے نہال

کرتارپور بارڈ کھلنے پر سکھ یاتری خوشی سے نہال


کرتارپور بارڈر کھلنے کی تاریخی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان آئے ہوئے سکھ یاتری ان یادگار لمحات کا حصہ بننے پر خوشی سے نہال ہیں۔

بھارت سے آئے ہوئے ایک سکھ جوڑے کا کہنا ہے کہ ہم اُمید کرتے ہیں پیار اور محبت کا یہ سلسلہ جیسے چل رہا ہے ایسے ہی چلتا رہے گا۔

سکھ خاتون نے کہا کہ مجھے یقین نہیں ہورہا کہ یہ سب کیسے ہو گیا ہے، اس پر میں بہت زیادہ خوشی محسوس کررہی ہوں۔

سکھ یاتریوں نے کہا کہ ہم پہلے وفد کے ساتھ بابا گرونانک کے مزار پر آئے ہیں اور اس تاریخی تقریب میں شریک ہو کر بہت فخر محسوس کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم امن کے ساتھ ہیں اور پاکستان کا بہت شکریہ ادا کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے : کرتارپور میں’ قائداعظم‘ کا قول آویزاں

وا ضح رہے کہ پاکستان نے ایک اور تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے، سکھ مت کے بانی بابا گرو نانک کے 550ویں جنم دن پر سکھ یاتریوں کے لیے آج سے کرتار پور راہداری کھول دی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے تختی کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کرتار پور راہداری کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔

وزیرِاعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھ برادری کو گرونانک جی کی 550ویں سالگرہ مبارک ہو۔

انہوں نے کہا کہ 10 مہینے کے اندر کمپلیکس بنانے پر ایف ڈبلیو او سمیت تمام ادروں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، مجھے تو معلوم ہی نہیں تھا کہ میری حکومت اتنا زبردست کام کر سکتی ہے، ہمارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم سب کے لیے رحمت بن کر آئے۔

عمران خان نے کہا کہ جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا، جانوروں میں کمزوروں کے حقوق نہیں ہوتے، جتنے پیغمبر علیہ السلام آئے انہوں نے انسانیت اور انصاف کی بات کی، جو لوگ بھی اللّٰہ سے قریب تھے، ان سے لوگ پیار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے : کرتارپور راہداری افتتاح، مودی نے عمران کا شکریہ ادا کیا

انہوں نے کہا کہ برصغیر میں آج بھی لوگ اولیاء کے مزاروں پر جاتے ہیں، کیونکہ وہ انسانیت کے لیے آئے تھے، مجھے یہ خوشی ہے کہ ہم آپ کے لیے یہ کر سکے، مجھے ایک سال پہلے پتہ چلا کہ سکھوں کے لیے بابا گرو نانک کی کیا حیثیت ہے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستانیوں کو کہنا ہے کہ کرتار پور سکھوں کے لیے مدینہ کی حیثیت رکھتا ہے، لیڈر نفرتیں پھیلا کر ووٹ نہیں لیتا، افریقہ میں نیلسن منڈیلا کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا، لیکن نیلسن منڈیلا نے قومیتوں کو لڑنے سے بچایا، ہمارے دین میں ایک انسان کا قتل پوری دنیا کا قتل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب میں وزیراعظم بنا تو مودی سے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے، میں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مسئلہ ہے اور وہ کشمیر ہے، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ کشمیریوں سے بنیادی انسانی حقوق چھین لیے گئے، اس طرح امن نہیں ہوگا، کشمیر کا مسئلہ زمین کا مسئلہ نہیں انسانیت کا مسئلہ ہے۔

وزیرِاعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ آج بھی وزیرِاعظم مودی سے کہتا ہوں کہ کشمیر کا مسئلہ حل کریں، اس مسئلے سے پورے برصغیر کو آزاد کر دیں، امید ہے کہ یہ ایک شروعات ہے، ایک دن ہمارے حالات بھارت سے ایسے ہوں گے جیسے ہونے چاہیے تھے۔

اس سے قبل وزیرِاعظم عمران خان نے ایک پیغام میں کہا تھا کہ آج کا دن خطے کے امن کے لیے ہماری کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

تازہ ترین