کراچی (اعظم علی /نمائندہ خصوصی) لیار ی اور ملحقہ علاقوں میں جرائم پیشہ افراد نےایک مرتبہ پھر اپنی کارروائیاں شروع کردی ہے،خاص طور پر لیاری کا علاقہ کلری منشیات فروشوں اور اسمگلرز کی آماجگاہ بن گیا، سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود کلری تھانے کی حدود میں پولیس کی سرپرستی میں منشیات اور گٹکے کی فروخت کا سلسلہ جاری، پولیس اہلکار خود گٹکا بنانے اور سپلائی کروانے میں مصروف۔ پولیس کانسٹیبل جاوید عرف ڈونگا اور اسد عرف میلا مبینہ طور پر ایس ایچ او کلری کی ایماء پر کلری تھانے کی حدود میں خود ساختہ اسپیشل پارٹی چلارہے ہیں، ان دونوں کا تبادلہ ڈاکس تھانے میں کردیا گیا تھا تاہم دونوں نے اپنا اثرورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے دوبارہ اپنی پوسٹنگ کلری میں کروادی ہے ۔جبکہ ایس ایچ او تھانہ کلری سجاد حیدر نے بتایا کہ ماڑی پور روڈ پر اسمگلنگ تو ہوتی ہے مگر اتنی نہیں ہوتی کہ تمام کی تمام کلری تھانے کے کھاتے میں ڈال دی جائے، ایس ایچ او نے دونوں پولیس اہلکاروں کی سرپرستی میں منشیات فروشی کے بارے میں موقف دینے سے گریز کیا، دوسری طرف پولیس ذریعہ کے مطابق جاوید اور اسد دونوں ہی گٹکا بنانے اور سپلائی کرنے میں بھی مصروف ہیں جبکہ پان کی دکانوں کو 6ہزار یومیہ بیٹ پر گٹکے بیچنے کی اجازت دیتے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ جاوید اور اسد کی سرپرستی میں علاقے میں جگہ جگہ گٹکے کی فیکٹریاں بھی چلائی جارہی ہیں ۔