• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نواز شریف سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا

کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نواز شریف سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا


کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔

وزیر قانون فروغ نسیم کی زیرصدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ساڑھے 9 بجے کے بعد شروع ہوا ،جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر، میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر ایاز اور ن لیگ کی طرف سے عطاء تارڑ اور نواز شریف کےذاتی معالج ڈاکٹر عدنان شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک ن لیگ کے نمائندے عطا تارڑ نے نواز شریف کی طرف سے ضمانتی بانڈز دینے سے صاف انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیکیورٹی بانڈز عدالت میں جمع کراچکے ہیں، مزید کوئی بھی ضمانتی بانڈز نہیں دیں گے۔

کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے ای سی ایل سے نواز شریف کا نام نکالنے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو صبح 10 بجے سنایا جائے گا۔

عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ذیلی کمیٹی سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک ہے، اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ کے ضمانتی احکامات پر ’شورٹی‘ جمع کرا چکے ہیں، علاج کی بات عدالت میں ہو چکی مزید کہیں شورٹیز جمع کرانے کی ضرورت نہیں۔

آج صبح 9 بجے بھی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں یہ تجویز آئی تھی کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے سیکیورٹی بانڈ مانگا جائے البتہ اس کی مالیت سامنے نہیں آئی تھی، جس کے بعد کمیٹی کا اجلاس رات ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کردیا گیا تھا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہورہے وفاقی کابینہ کےاجلاس میں بریفنگ دی۔

وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دی، وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ ’ہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نواز شریف کو باہر جانے دینے کا فیصلہ کر رہے ہیں‘۔

حکومتی موقف سامنے آنے کےبعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے جاتی عمرہ میں نواز شریف سے ڈیڑھ گھنٹے طویل ملاقات کی ۔

نواز شریف نے حکومتی شرط پر علاج کے بیرون ملک جانے سے انکار کیا، جس کے بعد پارٹی قیادت نے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سامنے اپنا موقف رکھا۔

تازہ ترین