• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ نے حکومت کی مشروط اجازت مسترد کردی


اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے لیے حکومت کی مشروط اجازت کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔

ن لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اور ڈاکٹر شہزاد اکبر کی مشترکہ پریس کانفرنس پر ردعمل دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلہ عمران خان کے متعصبانہ رویے اور سیاسی انتقام پر مبنی ہے، ضمانت کے وقت آئینی و قانونی تقاضے پورے اور ضمانتی مچلکے جمع کرائےجاچکے ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کو مشروط کرنا ناقابل فہم حکومتی فیصلہ ہے، ای سی ایل سے نام نکالنے کو مشروط کرنے کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ضمانت کے لیے آئینی اور قانونی تقاضے پہلے ہی پورے کیے جاچکے ہیں، عدالت کے اوپر ایک اور حکومتی عدالت نہیں لگ سکتی۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت ایک طرف نوازشریف کی صحت کی سنگینی کا اعتراف کر رہی ہے تو دوسری جانب نوازشریف کے بیرون ملک علاج میں بدنیتی سے رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔

ن لیگی ترجمان نے کہا کہ نواز شریف کے علاج کے لیے ہر لمحہ انتہائی قیمتی ہے اور ان کے علاج کو تاخیری حربوں کی نذر کرنا بدترین ظلم اور زیادتی ہے۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار بے حس اور سنگ دل حکومت ہوگی، حکومت تاخیری حربوں سے نوازشریف کی زندگی اور صحت سے کھیل رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف نے پارٹی کی سینیئر قیادت کا اجلاس کل طلب کیا ہے، جس میں حکومتی فیصلے کے بعد کی حکمت عملی پر سینیئر قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا جب کہ شہباز شریف جمعرات کو سہ پہر 3 بجے پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کیلئے 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی ہے، وزیر قانون فروغ نسیم نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ نواز شریف کو ایک بار کے لیے یہ اجازت دے رہی ہے کہ وہ بیرون ملک جائیں اور علاج کرائیں۔

فروغ نسیم نے مزید کہا کہ ’نواز شریف کی بیرون ملک روانگی اس بات سے مشروط ہے کہ نواز شریف یا شہباز شریف 7 ارب روپے کے ضمانتی بانڈ جمع کرادیتے ہیں تو وہ باہر جاسکتے ہیں اور اس کا دورانیہ 4 ہفتے ہوگا جو قابل توسیع ہے‘۔

انہوں نے مزیدکہا کہ یہ اجازت صرف ایک بار کیلئے ہوگی اور انہیں ایڈیمنٹی (تاوان شرائط نامہ) جمع کرانا ہوگا۔

تازہ ترین