• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
11سالہ پاکستانی ایماز علی ابڑو نے گنیز بک میں نام درج کروالیا

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کے رہائشی 11 سالہ ایماز علی ابڑو نے دنیا کے نقشے کو دیکھ کر ایک منٹ میں 57 ممالک کے نام بتاکر بازی جیت لی۔

اس کارنامے کے بعدان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرلیا گیا، اس ساتھ ہی انہوںنے بھارتی نوجوان واجو بھالو کا ریکارڈ بھی توڑ ڈالا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایماز علی ابڑو نے کہا کہ میری کامیابی کا کریڈٹ میرے والدین میرے دادا، دادی اور اساتذہ کو جاتا ہے، ان کی دعائیں اور میرے اساتذہ کی محنت شامل ہے۔ اللہ کا شکر ادا کرتاہوں کہ اللہ نے مجھے اتنی عزت دی۔

ایماز نے بتایا کہ ہر ملک کے نقشے کو کسی نہ کسی چیز سے تشبیہ دے کر ذہن نشین کیا، جیسا کہ پاکستان کا ڈائنا سور جیسا، بھارت کا آتش فشاں پہاڑ کی مانند اور ارمانیہ کا گڑیا جیسا۔اس طرح ایک ہفتے میں تمام ممالک کے نام یاد کر لیے تھے، دومہینے مقررہ وقت میں ممالک کی شناخت کرنے میں صرف کیے۔ 

سوشل اسٹڈیز میں شروع سے ہی زیادہ نمبر لاتا رہا ہوں، یہ میرا پسندیدہ مضمون ہے ،اسی لیے ممالک کے نام پر توجہ دی، استاد نے مجھے گنیز ریکارڈ کی کچھ کیٹگریز دکھائیں، جیوگرافی اور میتھ کی کیٹگری مجھے زیادہ پسند آئی، اس وجہ سے یہ کیٹگری منتخب کی، میں اپنے ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں اور دنیا کو دکھانا چاہتا ہوں کہ ہمارا ملک کسی ملک سے کم نہیں ہے۔

گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کرانے پر خاندان اور دوستوں کی طرف سے انہیںبہت سے تحائف ملے۔ایماز نے بتایا کہ ان کا اگلا ٹارگٹ لوگو کے ذریعے جامعات کو پہچاننے کا ریکارڈ بنانا ہے، اس کے علاوہ وہ پاکستان کے لیے نوبل انعام بھی جیتنا چاہتا ہوں۔

اپنی فیملی کے حوالے سے ایماز کا کہنا تھا کہ میرا چھوٹا بھائی بھی اسپورٹس کا ایک ریکارڈ اپنے نام کرنے کے لیے کوشاں ہے۔والد کا کہنا تھا کہ ایماز نے خود محنت کی ہے، والدین کا اتنا کردار ہوتا ہے کہ جو بچہ کرنا چاہتا ہے اس میں ساتھ دیں، ایماز قرآن بھی حفظ کر رہا ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں یہ دن دکھایا کہ ایماز نے اس کامیابی سے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا، استاد نے اچھی راہنمائی کی کیوں کہ وہ خود بھی پانچ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ ہولڈر ہیں۔

تازہ ترین