• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرفیو کے 103 دن، مقبوضہ کشمیر میں زندگی بجھ سی گئی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن، کرفیو اور جبری پابندیوں کو 103 دن ہو گئے، مقبوضہ وادی میں زندگی بجھ سی گئی ہے۔

نئی دہلی میں رہنے والے کشمیری ڈاکٹر سرور نے سری نگر کی صورتِ حال بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں دن بھر سڑکیں سنسان رہتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سڑکوں پر نظر آنے والے بھارتی سرکار کے بھیجے ہوئے لوگ ہیں جنہیں پیسے دیے جا رہے ہیں۔

ڈاکٹر سرور نے مزید بتایا کہ حالات نارمل دکھانے کے لیے بھارتی حکومت سیاحوں کو بھی پیسے دے کر مقبوضہ کشمیر بھیج رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے اسکولوں، کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں بھارتی فوجی اہلکار رہ رہے ہیں، بھارتی میڈیا جو کہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سب اچھا ہے، وہ جھوٹ بول رہا ہے۔

ادھر مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی حکومت نے کشمیریوں پر ظلم ڈھانے کی نئی حکمتِ عملی اپنائی ہے جس کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت وادی میں ساڑھے پانچ سو روبوٹس تعینات کرے گی۔

یہ بھی پڑھیئے: اقوام متحدہ کا نئے بھارتی نقشوں کو تسلیم کرنے سے انکار

اسلحے سے لیس یہ روبوٹس فائرنگ کرنے کے علاوہ سرحدی علاقوں میں نقل و حرکت پر بھی نظر رکھیں گے۔

یہ روبوٹس سیڑھیاں چڑھنے، رکاوٹیں عبور کرنے اور گرینیڈ پھینکنے کی صلاحیتوں کے بھی حامل ہیں۔

تازہ ترین