• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور کی احتساب عدالت نے سابق ایم ڈی لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی وسیم اجمل کو 10 دن کےجسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

وسیم اجمل نے عدالت کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) انہیں مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کے لیے کارروائی کر رہا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو کہا کہ ملزم کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا، ملزم ایل ڈبلیو ایم سی میں منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم وسیم اجمل نے غیر قانونی طور پر کمپنیز کو ٹھیکے دیئے، ملزم پر ایک ٹھیکوں کی مد میں ارب روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

ملزم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وسیم اجمل اس وقت گریڈ 20 کے سرکاری افسر ہیں، 3 ماہ کا کورس مکمل کرنے کے بعد ان کی گریڈ 21 میں پروموشن ہو جائے گی۔

احتساب عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیا نیب کسی سرکاری افسر کو ایسے ہی اٹھا لیتا ہے یا کسی سے اجازت لیتا ہے؟

یہ بھی پڑھیئے: وسیم اجمل وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے تیار

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہاتھوں گزشتہ روز گرفتار ہونے والے سینئر بیوروکریٹ وسیم اجمل چوہدری ’سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی‘ کے پہلے ایم ڈی اور صاف پانی کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار رہ چکے ہیں۔

نیب لاہور نے الزام عائد کیا ہے کہ وسیم اجمل کو 1 ارب سے زائد کی کرپشن میں ملوث ہونےکے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

نیب لاہور کا مزید کہنا ہے کہ وسیم اجمل نے 2014ء میں غیر قانونی طور پر ویسٹ مینجمنٹ کا مہنگے داموں ٹھیکہ دیا تھا۔

تازہ ترین