• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مائیگرین کے مریضوں کے لیے اچھی خبر


مائیگرین (درد شقیقہ یا آدھے سر کا درد) کے مریضوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ طبی ماہرین نے اس مرض سے نجات کے لیے ایک نئی دوا تیار کرلی ہے، یاد رہے کہ اس وقت جو دوا استعمال کی جارہی ہے وہ اتنی موثر نہیں ہے، اور مریضوں کو اس سے افاقہ نہیں ہوتا۔

  نئی تیار ہونے والی دوا Ubrogepant کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ یہ کافی موثر ہے اور اس پر جاری تجربات کے دوران  استعمال کرنے والے بیس فیصد مریضوں نے بتایا کہ انھیں دوا کے استعمال کے دو گھنٹے بعد  افاقہ ہوا۔

انکا کہنا تھا کہ اس دوا سے مائیگرین کے ایک تہائی مریضوں میں جو پریشان کن علامات ہوتے ہیں جس میں ناک کی ہلکی اور شدید حساسیت شامل ہے اس میں خاطر خواہ کمی آئی۔

اس وقت مائیگرین کے علاج کے لیے جو دوائیں استعمال ہورہی ہیں وہ خون کی شریانوں میں سکڑائو کا باعث بنتے ہیں، اور یہ ان افراد کے لیے تو انتہائی خطرناک ہے جنھیں ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہوتا ہے۔

اس دوا کے تیار کنندگان کا کہنا ہے کہ Ubrogepant  ان مریضوں کے لیے کافی مفید ہے جو چاہتے ہیں کہ انھیں اس مرض سے فوری اور یقینی افاقہ ہو۔

انھوں نے بتایا کہ یہ دوا انسان کے اعصابی نظام میں موجود ایک پروٹین کو بلاک کرتا ہے جو کہ دراصل اس درد کا باعث بنتا ہے اور شدید قسم کی تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔

برطانیہ میں ایک اندازے کے مطابق 85لاکھ لوگ مائیگرین کا شکار ہیں، جبکہ امریکا میں ایسے افراد کی تعداد تین کرور 80لاکھ ہے۔ جب یہ مرض کسی شخص کو متاثر کرتا ہے تو اسکے سر کے ایک جانب درد ہوتا ہے، دیگر علامات میں متلی، الٹی، ناک سے پانی آنا اور سونگھنے کی حس میں حساسیت پیدا ہوجاتی ہے۔

نئی تیار شدہ دوا اب امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے پاس منظوری کے مراحل میں ہے جبکہ یورپ اور ایشیا میں بھی لائسنس حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

تازہ ترین