• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خاتون صحافی کا قتل، وزیرِ اعظم مالٹا کا استعفے کا اعلان

مالٹا میں خاتون صحافی کے قتل کے کیس میں پیش رفت کے بعد وزیرِ اعظم جوزف مسکیٹ نے ایک بار پھر مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

خاتون صحافی کے قتل کے مرکزی ملزم بزنس ٹائیکون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

حکمران لیبر پارٹی کے مطابق مالٹا کے وزیرِ اعظم جوزف مسکیٹ 18 جنوری کو عہدہ چھوڑ دیں گے اور اسی دن نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب کیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم مسکیٹ 2017ء میں خاتون صحافی ڈیفنی کاروانا گیلیزیا کے قتل کے بعد سے شدید تنقید کی زد میں تھے۔


خاتون صحافی نے مالٹا کے سیاسی اور کاروباری ایلیٹ میں ساز باز کا پردہ فاش کیا تھا، جس کے قتل کے کیس میں گرفتار ڈرائیور نے برنس ٹائیکون یورگن فینچ کا نام لیا تھا جس پر فینچ کو گزشتہ ہفتے گرفتار کر لیا گیا۔

سیاحت اور توانائی کے بزنس سے وابستہ ٹائیکون نے تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ وزیرِ اعظم کے چیف آف اسٹاف قتل کے منصوبے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

اس انکشاف کے بعد وزیرِ اعظم کے چیف آف اسٹاف سمیت 2 وزراء گزشتہ ہفتے عہدوں سے مستعفی ہوگئے تھے۔

گزشتہ روز عدالت نے مرکزی ملزم فینچ پر باقاعدہ الزامات عائد کر دیے اور اس کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیئے: مالٹا میں صحافی کا قتل، 3 افراد پر فرد جرم عائد

واضح رہے کہ اہلیہ کا نام پاناما اسکینڈل میں سامنے آنے پر جوزف مسکیٹ پاناما کی وزارتِ عظمیٰ سے مستعفی ہوگئے تھے اور جون 2017ء میں دوبارہ وزیرِ اعظم منتخب ہوئے تھے۔

مالٹا میں پاناما پیپرز کے حوالے سے حکمرانوں کی کرپشن بے نقاب کرنے والی 53 سالہ خاتون صحافی گالیزیا ڈیفنی کاروانا گیلیزیا 16 اکتوبر 2017ء کو ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہوگئی تھیں۔

تازہ ترین