• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کونبی اکرمﷺ کا پیغام پہنچانا مسلمانوں کی ذمہ داری ہے، پیر کبیر علی شاہ

بولٹن (ابرار حسین) برطانیہ کے دورے پر آئے ہوئے عالمی مبلغ اسلام آستانہ عالیہ چورہ شریف کے سجادہ نشین اور انٹرنیشنل چادر اوڑھ تحریک کے بانی پیر سید محمد کبیر علی شاہ گیلانی مجددی نے کہا ہے کہ آمد رسولؐ کی خوشیوں کے ساتھ ساتھ ہم پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تاجدار مدینہ کی امت ہونے کے حوالے سے مغرب اور پوری دنیا کو رسول عربیؐ کے عظیم اور کامل پیغام سے روشناس کرائیں اور اپنی تبلیغ اور تعلیم کا انداز وہی رکھیں جو خود تاجدار مدینہ اہل بیت خلفائے راشدین صحابہ کرام صوفیائے عظام اور اولیاء اللہ نے اختیار کیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں میلاد ہاؤس بولٹن میں جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں برطانیہ کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے عاشقان رسول کے علاوہ علمائے کرام اور ثنا خواں مصطفی کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پیرسید محمد کبیر علی شاہ گیلانی مجددی نے کہا کہ ایک مسلمان کو حضورؐ کا امتی ہونے کی حیثیت سے اس بات کا نہ صرف اندازہ بلکہ پختہ ایمان ہونا چاہئے کہ تاجدار مدنی کی سیرت ہر مسلمان اور انسان کیلئے لائق تقلید ہے آپؐ کا اسوہ حسنہ رہتی دنیا تک سب انسانوں کیلئے رشدو ہدایت کا سرچشمہ ہے انہوں نے کہا کہ تاجدار مدینہ کی ذات مبارکہ نہ صرف آئیڈیل ہے بلکہ انسانیت کی معروج سے آج امت مسلمہ کے تمام مسائل اسی صورت حل ہوسکتے ہیں جب ہم ایک سچے امتی کی طرح اپنے اندر وہ کردار پیدا کریں جس کا عملی نمونہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ساری انسانیت کو دیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ محبت رسولؐ ایمان کی میراث ہے اور برطانوی معاشرے میں نوجوان نسل کو بے راہ روی سے ہٹانے کیلئے یہاں کے مشائخ علمائے کرام اور والدین پر بھارتی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ان کے دلوں میں عشق مصطفیؐ کے چراغ روشن کرنے کیلئے ذکررسول کی محافل کا انعقاد کیا جائے جس سے انہیں رہنمائی حاصل ہوسکے۔ انہوں نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ نئی حکومت اور وزیراعظم کے سامنے گو بڑے بڑے چیلنجز ہیں لیکن حکومت اور افواج پاکستان ایک پیج پر ہیں اسلئے بیرون ملک آباد پاکستانیوں کو گھبرانے کی بجائے اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک عظیم اسلامی مملکت ہے جس کی آزادی کیلئے ہمارے اسلاف نے نامساعد حالات کے باوجود تاریخی کردار ادا کیا تھا جس کو صدیوں یاد رکھا جائے گا اور جو قومیں اپنے اسلاف کی قربانیوں کو یاد رکھتی ہیں کامیابی ان کے قدم چومتی ہے ا س لئے کسی کو جرأت نہیں کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام جس بہادری اور جرأت سے بھارتی افواج کے سامنے کرفیو اور گولیوں کی پرواہ کئے بغیر پاکستانی جھنڈے لہراتے ہوئے اس بات کا برملا اعلان کرتے ہیں کہ پاکستان ہماری منزل ہے اس سے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا سورج جلد طلوع ہوگا۔ علامہ مفتی نصیراللہ نقشبندی نے کہا کہ آقا دو جہاں صلی اللہ علی وسلم سے تعلق اور محبت عاشق رسولؐ کے دل کو تازگی اور روح کو طمانیت عطا کرتی ہے ہمارے ایمان کی تکمیل اور معاشرتی استحکام کی اساس محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی غیرمشروط اطاعت و غیرمنقسم وفاداری میں مضمر ہے۔ مولانا یوشا نے کہا کہ نبی کریمؐ سے عقیدت و محبت کا تقاضا ہے کہ ان کے مشن کو اختیار کیا جائے جس کو امت مسلمہ آج فراموش کرچکی ہے۔ مولانا عبدالرزاق نے کہا کہ میلاد کی تقریبات سے مسلمانوں کے دلوں میں محبت رسول میں اضافہ ہوتا ہے اور قلبی لگاؤ پیدا ہوتا ہے۔ تقریب سے مولانا کبیر قمر اور صوفی عمران چوہدری نے بھی خطاب کیا۔ بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت مولانا محمد محبوب نے پیش کیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض بیرسٹر فضل رسول نے ادا کئے اور معزز مہمانوں کا شکریہ راجہ مسکین حسین چوراہی نے ادا کیا۔

تازہ ترین