• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب اجلاس، نئی انکوائری شروع، رانا ثناء، نثار کھوڑو، سراج درانی کیخلاف بھی تحقیقات

اسلام آباد (اے پی پی) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سابق چیئرپرسن فرزانہ راجہ کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، سابق وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمٰن، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللّہ، سابق صوبائی وزیر سندھ نثار احمد کھوڑو اور سینیٹر انوار الحق کاکڑ سمیت دیگر کیخلاف انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز جبکہ دبئی میں پاکستانیوں کی تقریبا 1 اعشاریہ 1 ٹریلین روپے (11؍ سو ارب روپے) کی رقوم ڈیکلیئر کئے بغیر ٹرانسفر کرنے کے الزام کی انکوائری مزید کارروائی کے لیے ایف بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ 

اجلاس میں بدعنوانی کے 6 ریفرنسز اور کرپشن کیسز کے حوالے سے 15 تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ منگل کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔ 

اجلاس میںڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹیبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ گزشتہ 25 ماہ میں 73 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔ 

اجلاس میں بریگیڈیئر (ر) سکندر جاوید اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر صاف پانی پروگرام کے غیر قانونی ٹھیکے اور غیرشفاف طور پر دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچا۔ اجلاس میں فرزانہ راجہ سابق چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ 

ملزمان پر 4 ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کو پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانو نی طور پر اشتہاری مہم کا کنٹریکٹ دینے کاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 1.46 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میںعلی احمد لند اور دیگر کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ 

ملزمان پر مبینہ طورپر سندھ کی مقامی حکومتوں میںتقریبا 13000 افراد غیرقانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ اجلاس میں محمد اسمٰعیل گجر سابق رکن صوبائی اسمبلی/چیئرمین کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ 

ملزمان پر مبینہ طور پر غیرقانونی طور پر سیٹلائٹ ٹاؤن کوئٹہ میں مختلف رفاعی پلاٹس سرکاری ملازمین کو الاٹ کرنے کاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو 1 کروڑ 42 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 3 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی۔ 

جن میں نثار احمدکھوڑو سابق وزیر خوراک سندھ اور دیگر، سی ڈی اے کے افسران و اہلکاران اور دیگر اور محمد طفیل قاضی سابق اکاؤنٹنٹ پاکستانی سفارتخانہ صوفیہ اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری شامل ہے۔

تازہ ترین