نئی دہلی (جنگ نیوز)بھارت کی ریاست اتر پردیش میں عدالت جاتے ہوئے ریپ کا شکار 23 سالہ لڑکی انائو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔انائو کیلئے ہونے والے مظاہرین کا مارچ اس وقت پرتشدد ہوگیا جب پولیس نے مظاہرین کو راج گھاٹ سے انڈیا گیٹ تک جانے سے روکا ،انائو کیلئے شمعیں روشن کی گئیں،مظاہرین سے پولیس کی جھڑپیں ہوئیں اور اس دوران پولیس نے مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال کیا ۔دوسری طرف بھارتی چیف جسٹس کاکہنا ہے کہ ماروائے عدالت قتل انتقامی جذبہ ہے فوری انصاف نہیں ہے،ادھر تلنگانہ انکاونٹر معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا اور دو وکلا نے پولیس پر مقدمے کیلئے درخواست دی ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست اتر پردیش میں عدالت جاتے ہوئے ریپ کا شکار 23 سالہ لڑکی انائو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔انائو کیلئے ہونے والے مظاہرین کا مارچ اس وقت پرتشدد ہوگیا جب پولیس نے مظاہرین کو راج گھاٹ سے انڈیا گیٹ تک جانے سے روکا ،انائو کیلئے شمعیں روشن کی گئیں،مظاہرین سے پولیس کی جھڑپیں ہوئیں اور اس دوران پولیس نے مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال کیا ۔اس دوران مظاہرین میں سے کچھ پولیس کی لگائی گئیں رکاوٹوں پر چڑھ گئے ۔پولیس سے جھڑپوں میں مظاہرین کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں ،انائو اسپتال میں زیر علاج تھی اور جمعے کی شب انتقال کرگئی ،ہفتے کو یوپی کے وزرا سوامی پرساد اور کمال رانی وارن گینگ ریپ کا شکار انائو کے گھر گئے جہاں انہیں مظاہرین کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں ،پولیس دستاویز کے مطابق متاثرہ لڑکی نے مارچ میں اناؤ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ اسے 12 دسمبر 2018 کو اسلحے کے زور پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔