کوئٹہ (اسٹا ف رپورٹر)روس کوئٹہ سے تفتان تک ریلوے ٹریک کی تعمیر کریگا،روس نے پاکستانی معیشت کی بہتری میں مزید کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک وفد جلد اسلام آباد کا دورہ کرے گا،تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ذرائع کاکہنا ہے کہ روس نے پاکستانی معیشت کی بہتری میں مزید کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک وفد جلد اسلام آباد کا دورہ کرے گا۔روس کوئٹہ سے لے کر تفتان تک ریلوے ٹریک بھی تعمیر کرنا چاہتا ہے۔واضح رہے کہ اس قبل بھی روس نے پاکستانی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔اسی طرح وفاقی حکومت بھی سی پیک منصوبے کو بڑھانا چاہتی ہے۔ گوادر کی کامیابی کا راز سٹرک کی بجائے ریلوے سسٹم میں ہے،رواں سال وفاقی حکومت نے کوئٹہ سے پاک ایران سرحدی شہر تفتان تک اسٹینڈرڈ گیج ریلوے لائن کی تعمیر کا فیصلہ کیا تھا ، ریلوے لائن کی تعمیر کی فیزیلبٹی رپورٹ کی تیاری کیلئے ہدایت جاری کر دی گئی تھی۔ ریلوے حکام کے مطابق کوئٹہ سے تفتان تک 637 کلومیٹر طویل براڈ گیج ریلوے لائن کو اسٹینڈرڈ گیج سے تبدیل کیا جائے گا، جس کے بعد اسے میر جاوا میں ایران کے ریلوے سسٹم سے منسلک کیا جائے گا، جس سے یہ ریلوے سسٹم ترکی سے بھی منسلک ہو جائے گا۔ ریلوے لائن کی تبدیلی کے بعد بلوچستان کے راستے ریلوے کے ذریعے نہ صرف زائرین ایران جا سکیں گے بلکہ تجارتی سرگرمیوں کو ترکی تک وسعت دی جا سکے گی۔ ریلوے حکام کے مطابق کوئٹہ سے تفتان تک ریلوے لائن کی تبدیلی کیلئے فیزبلٹی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے، جبکہ اس سیکشن کے ریلوے اسٹیشنز کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ ملازمین کے مکانات کی مرمت بھی منصوبے کا حصہ ہے۔کوئٹہ-تفتان ریلوے لائن جسے مرکزی لائن 4 یا مخفف ایم ایل-4 (ML-4) کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، پاکستان کی چار مرکزی لائنوں میں سے ایک ہے جو کہ پاکستان ریلویز کے زیر انتظام ہے۔ یہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے شروع ہو کر کوہ تفتان ریلوے اسٹیشن پر ختم ہوتی ہے۔ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے کوہ تفتان ریلوے اسٹیشن تک اس پر 23 ریلوے اسٹیشن واقع ہیں۔ اس کے بعد یہ لائن ایران میں داخل ہوتی ہے اور زاہدان جاتی ہے۔