اقبال اے رحمٰن
الفنسٹن اسٹریٹ کراچی کا مشہور ترین کوچہ تھا، جسے پیار سے الفی کہاجاتا تھا، بعد میں الفی کو مشرف بااسلام کردیا گیا اور یہ زیب النسا اسٹریٹ ہوگئی اس کے باوجود اس سڑک سے اہل کراچی کا پیار کم نہیں ہوا اور اسے ’زیبی‘ کا نام دے دیا۔ الفنسٹن اسٹیٹ پر شام ہوتے ہی رنگ برنگی روشنیاں اور نیون سائن جگمگانے لگتے اور عجیب ہی سماں ہوتا اسی کو روشنیوں کا شہر کہا گیا ۔
الفی اور ملحقہ علاقہ ایک مصروف ترین بازار تھا، لہذا اس زمانے میں اس کی شہرت خالصتاً شاپنگ سینٹر کی نہ تھی بلکہ، یہاں ہر طرح کی اشیاء کی دکانیں تھیں ،مگر شوروم کے سے انداز کی ، یہاں اسمتھ اینڈ کیمبل کے نام سے کمیسٹ شاپ تھی جو دو اسکاٹش باشندوں استمھ اور کیمبل کی ملکیت تھی، ان کی پارٹنر شپ اسکاٹ لینڈ سے چلی آرہی تھی، ہندوستان میں کاروباری مواقع دیکھ کر یہاں آئے تو یہاں بھی شراکت داری میں کاروبار کیا، ڈان استمھ اور ولیم کیمبل دونوں ہم عمر تھے اور شمالی اسکاٹ لیند کے باشندے تھے ۔
کہا جاتا ہے کہ وہ دونوں فارمیسی کی تعلیم میں ہم جماعت تھے 05-1904 میں ہندوستان آئے ، کیمسٹ شاپ چلاتے چلاتے انہیں اندازہ ہوا کہ پینسلین کی دریافت کے بعد ڈسٹرل واٹر کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے تو انہوں نے ڈسٹرل واٹر فیکڑی قائم کرلی۔ اس کےبعد استمتھ لاہو ر چلے گئے اور وہاں بھی کاروبار سیٹ کرلیا ۔
ایک اور کیمسٹ شاپ جو پاکستان بننے کے بعد بھی 30 سے زیادہ برسوں تک قائم رہی ، وہ بلس اینڈ کمپنی کیمسٹس ہے ، جب کبھی اس دکان سے ادویات لینے جانا ہوتاشہر کی عمومی دکانوں اور اس دکان میں زمین آسمان کا فرق نظر آتا ، شیشے سے ڈھکی چوڑی دکان، اپرن پہنا اسٹاف، وزن کروانے کی مشین رکھی ہے ۔
دوائیں بھی ہیں اور ہلکے پھلکے کیمیکل بھی اور نسخہ جات کی سروس بھی ، تقسیم سے قبل سے قائم یہ قدیم ترین دکان بھی ایک اسکاٹش باشندے جوزیف بلس کی ملکیت تھی اور جے بلس فارمیسی کے نام سے معروف تھی، تقسیم کے بعد تک یہ جوزیف بلس کے خاندان ہی کی ملکیت رہی ، 70کی دہائی میں کراچی کے ایک کارباری گوون خاندان ماسکویٹا نے خرید لی، کراچی میں عام ڈاکٹروں کا ڈسپنسری رکھنا معمول کی بات ہے، مگر بڑے ڈاکٹر نسخہ جات کیمسٹ شاپ کے حوالے کرتے ہیں ، زیادہ استعمال ہونے والے نسخہ جات، جیسے کار مینیٹو مکسچریا انفلوئیزا مکسچر بلس والے تیار رکھتے تھے، یہاں سے ان کو نئی لائن ملی کہ ان نسخہ جات کو رجسٹر کرواکر اس کی سپلائی کو عام میڈیکل اسٹورز تک وسعت دی جائے، یوں ماسکیوٹا گروپ کے تحت بلس اینڈ کمپنی قائم ہوگئی جو گوین کے علاقے پارسی کالونی کے نزدیک کیتھولک کالونی میں تھی، بلس کیمسٹ شاپ کمپنی کا ہیڈ آفیس بن گیا،آج بلس کامکسچر اور اسکے ساتھ دواؤں کی رینج میڈیسن مارکیٹ کا حصہ ہیں۔
کہتے ہیں تقسیم سے قبل ہی جب کراچی میں یہودی برادری اچھی خاصی تعداد میں آبا دتھی ، اسرائیل کے مشہور وزیر دفاع موشے دایااں کا خاندان بھی اس ایلفی میں آباد تھا، ان کی رہائش انگلش بوٹ ہاؤس کے سامنے والی گلی میں تھی، مگر اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ۔
تقسیم سے قبل کی آباد دنیا میں کچھی برادری کے ایک بیوپاری ،یہاں سگریٹ ، چرٹ اور سگار کی خوبصورت دکان رکھتے تھے، سگریٹ نوشی اس کے دور کے اشرافیا کا شعار تھا اور سگار اور پائپ گورے بابوؤں کا انداز بھرم ۔