• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں بھی جرائم کی روک تھام کے ذمہ دارادارے محکمہ پولیس کی جانب سے جدید و ٹیکنالوجی استعمال کرنے کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی ہدایت پر سندھ پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور امن و امان کی فضاء کو بحال رکھنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے تحت پولیس نے ڈاکوئوں، روپوش، اشتہاری ملزمان و جرائم پیشہ عناصر کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔ 

اشتہاری، روپوش سمیت دیگر تمام ملزمان کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرنے سمیت، موبائل سمیت دیگرجدید سائنسی ایجادات کے استعمال سے ایک جانب بدنام زمانہ ڈاکو پولیس کی گرفت میں آرہے ہیں تو دوسری جانب آئی جی سندھ سید کلیم امام کی جانب سے پولیس اور عوام کے درمیان دوریاں ختم کرنے، روابط کو مضبوط بنانے کے لئے شروع کئے جانے والے مختلف پروگراموں کی بدولت عوام میں پولیس کے بارے میں منفی تاثر کا خاتمہ ہورہا ہے اور پولیس و عوام کے درمیان قربتیں بڑھ رہی ہیں۔ 

آئی جی سندھ کی جانب سے تمام اضلاع کے پولیس افسران کو ڈاکوئوں، جرائم پیشہ افراد، سماج دشمن، روپوش و اشتہاری ملزمان کی 100فیصد گرفتاری کو یقینی بنانے کے لئے دیے جانیوالے احکامات کے تحت کی گئی کارروائیوں کے دوران سیکڑوں ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ 

اس سلسلے میں ضلع کشمور کی پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور ڈاکوؤں، جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 6دہشت گردوں، 7ہزار سے زائد روپوش و اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا اور 73 افراد کو ڈاکوئوں کے چنگل سے بہ حفاظت بازیاب کرایا گیا ہے ۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہےجب کہ ایک لاکھ لیٹر سے زائد ایرانی ڈیزل ودیگر اسمگل شدہ سامان تحویل میں لے کر 29چالان کئے گئے۔

ایس ایس پی کشمور سید اسد رضا شاہ کے مطابق ضلع بھر میں ڈاکوئوں و جرائم پیشہ عناصر، روپوش و اشتہاری ملزمان کی سوفیصد گرفتاری کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ 10ماہ کے دوران پولیس نے بڑی کارروائیاں کرکے ڈاکوئوں و جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا ہے۔ آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی جانب سے احکامات دئیے گئے تھے کہ ڈاکوئوں و جرائم پیشہ عناصر کا مکمل طور پر قلع قمع کیا جائے، اس سلسلے میں ضلع کے مختلف تھانوں کی حدود میں 96 پولیس مقابلوں کے دوران 180ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن میں 2انعام یافتہ ڈاکو بھی شامل ہیں۔ 

مقابلوں میں پولیس کے 2جوان شہید اور 10زخمی ہوئے، 3ہزار578 اشتہاری اور3ہزار620 روپوش ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔ کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کو ہتھیار سپلائی کرنے والے 2اسمگلر گرفتار کیے گئے ہیں۔ نسوانی آواز کے جھانسے میں آکر ڈاکوئوں کے چنگل میں پھنسنے والے 73 افراد کو بحفاظت بازیاب کراکر 15اغوا کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ گیس پائپ لائن اور ریلوے ٹریک کے دھماکوں میں ملوث کالعدم تنظیموں کے 6 دہشت گرد بھی پکڑے گئے ہیں جبکہ 53 افراد کے قتل کے مقدمات میں تفتیش کے دوران 61 ملزمان گرفتار ہوئے اور سیاہ کاری کے الزام میں 15خواتین کو قتل کرنے میں ملوث ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔ 

ضلع بھر میں قبائلی تصادم اور ذاتی جھگڑوں کے 250مقدمات درج کئے گئے، دوران تفتیش 327 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ سندھ پولیس کی جانب سے شروع کی جانیوالی سرینڈر پالیسی فار جسٹس کے تحت بھیو، جاگیرانی، سندرانی، بگٹی اور جکھرانی برادریوں کے ایک ہزار سے زائد اشتہاری و جرائم پیشہ افراد نے ہتھیار ڈال کو خود کو قانون کے حوالے کیا۔ سندھ پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے شروع کئے گئے مختلف پروگراموں کے تحت ضلع کشمور کی پولیس نے پہلا نمبر حاصل کیا ہے۔ یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ ضلع کشمور کی پولیس نے نہ صرف ڈاکوئوں و جرائم پیشہ عناصرکے خلاف کریک ڈائون کیا بلکہ غیر ملکی سامان کی اسمگلنگ کا گھنائونا کاروبار کرکے قومی خزانے کو خطیر رقم کا نقصان پہنچانے والوں کے خلاف بھی بڑی کارروائی کی ہے۔ 

ایس ایس پی کشمور نے بتایا ہے کہ آئی جی سندھ نے پولیس کو یہ احکامات دیئے ہیں کہ وہ اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ کسٹم کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، اس لئے نہ صرف محکمہ کسٹم کے ساتھ تعاون کیا جارہا ہے بلکہ غیر ملکی سامان کی اسمگلنگ کی کوششیں بھی ناکام بنائی جارہی ہیں۔ اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے بھی پولیس نے موثر کارروائیاں کی ہیں، 25سے زائد مختلف کارروائیوں میں ایک لاکھ 16ہزار400 لیٹر ایرانی ڈیزل، 958 کلو گرام گٹکا، پان پراگ برآمد کرکے 29 چالان کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے پولیس اپنے فرائض بہتر انداز سے انجام دے رہی ہے۔ 

ضلع بھر کے تمام تھانہ انچارجز اور پولیس افسران کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے اپنے تھانوں کی حدود میں جرائم پیشہ عناصر پر نگاہ رکھیں، اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی غفلت و کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ضلع کشمور پولیس آئی جی سندھ کی جانب سے شروع کی جانے والی مختلف مہمات و پروگراموں کے تحت سندھ بھر میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرچکی ہے اور اس سلسلے میں آئی جی سندھ نے بھی ضلع کشمور کی پولیس کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب سے پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے روپوش و اشتہاری ملزمان کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے، اس کے بعد سے پولیس کو روپوش و اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنانے میں کافی مدد مل رہی ہے۔ کوئی بھی ملزم پکڑا جاتا ہے تو اس کی فنگر پرنٹ سے نشاندہی ہوجاتی ہے کہ یہ کون کون سے تھانوں کو کس کس جرم میں مطلوب ہے۔ موبائل ٹیکنالوجی کے استعمال سے بھی پولیس کو بہت زیادہ مدد مل رہی ہے اور موبائل فون کی لوکیشن کو ٹریس کرکے وہ روپوش و اشتہاری ملزم یا پولیس کو مطلوب کسی بھی ملزم تک پہنچ کر اسے گرفتار کرلیتے ہیں۔ 

جدید ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد اب جرائم پیشہ عناصر نے بھی اپنا طریقہ واردات تبدیل کیا ہے، وہ مختلف مقامات سے موبائل فون پر بات کرتے ہیں تاکہ ان کی درست لوکیشن پولیس کو معلوم نہیں ہوسکے لیکن پولیس بھی اس حوالے سے مکمل طو رپر متحرک ہے اور اس ٹیکنالوجی کے ذریعے بڑی حد تک پولیس کو کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین