• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم کا ملائشیا کا اہم سرکاری دورہ منسوخ

وزیر اعظم کا ملائشیا کا اہم سرکاری دورہ منسوخ


وزیر اعظم عمران خان کا ملائشیا کا اہم سرکاری دورہ منسوخ ہوگیا، کوالالمپور میں ہونے والے سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم کی نمائندگی اب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔

ذرائع کے مطابق منسوخی سعودی دباؤ کی وجہ سے عمل میں لائی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ اور پاکستان میں ملائشیا کے ہائی کمشنر وزیر اعظم کے دورے کی تصدیق کر چکے تھے۔

6دسمبر کو دفتر خارجہ اسلام آباد میں منعقدہ ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ملائشیا کی تصدیق کی۔

وزیر اعظم کو ملائشین ہم منصب کی طرف سے 18 تا 20 دسمبر کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت ڈاکٹر مہاتیر کے خصوصی ایلچی اور ملائشیا کے ڈپٹی وزیر خارجہ مرزوکی بن جاجی یحِی نےرواں سال نومبر میں دی ۔

16 دسمبر کو ملائشین ہائی کمیشن اسلام آباد میں ڈاکٹر مہاتیر محمد کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان کو ملائشیا میں بننے والی پروٹون گاڑی کا تحفہ دینے کی تقریب ہوئی، تقریب سے خطاب میں ملائشین ہائی کمشنر اکرام بن محمد ابراہیم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک وزیر اعظم عمران خان کے رواں ہفتے کوالالمپور سمٹ میں شرکت کے لیے کوالالمپور میں ان کے استقبال کا منتظر ہے۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے 16 دسمبر ہی کو صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملائشیا جانے کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے، وزیراعظم کی مصروفیات کو سامنے رکھتے ہوئے ملائشیا کے دورے کو حتمی شکل دی جائے گی اور قومی مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلہ ہو گا۔

ملائیشین میڈیا کے مطابق 23 نومبر کو ڈاکٹر مہاتیر نے اعلان کیا کہ ان کا ملک کوالالمپور میں اسلامی سربراہ اجلاس منعقد کرے گا، جو 19 سے 21 دسمبر تک جاری رہے گا، سمٹ کا تھیم قومی سلامتی کے حصول میں ترقی کا کردار ہو گا، سمٹ میں انڈونیشیا، پاکستان، قطر اور ترکی کے سربراہان حکومت و مملکت ، کے علاوہ 450لیڈرز، اسکالرز، مذہی اکابرین شرکت کریں گے، ترکی سے صدر طیب اردوان، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی، انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو اور عمران خان اجلاس میں شریک ہوں گے۔

ڈاکٹر مہاتیر محمد نے رواں سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر نیو یارک میں وزیر اعظم عمران خان اور صدر طیب اردگان سے ملاقاتوں کے دوران کوالالمپور سربراہ اجلاس کا منصوبہ بنایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کو کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔

 ماہرین کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے قیادت کو یہ خدشہ ہے کہ کوالالمپور سربراہ اجلاس کہیں او آئی سی کی جگہ نہ لے لے، جس پر در اصل سعودی عرب کا بہت زیادہ اثر و رسوخ ہے، ماہرین کے خیال میں وزیراعظم عمران خان کا فیصلہ سے جہاں سعودی عرب اور یو اے ای کے لیے باعث اطمینان ہے تو ملائشیا کے لیے باعث تشویش ہو گا۔

تازہ ترین