معروف عالم دین مفتی نعیم نے بھی خصوصی عدالت کی طرف سے سابق صدر پرویز مشرف کو سنائے جانے والے فیصلے کو اخلاقی اعتبار سے غلط قرار دے دیا۔
مفتی نعیم نے کہا ہے کہ آج کے فیصلے میں ایک جج صاحب کی رائے انسان کی تذلیل ہے، یہ انتقامی کارروائی لگتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ شرعی، اخلاقی اور قانونی اعتبار سے غلط رائے ہے۔
واضح رہے کہ سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سنائی گئی سزائے موت کے تفصیلی فیصلے میں جسٹس وقار سیٹھ نے کہا ہے کہ پھانسی سے قبل اگر پرویز مشرف فوت ہو جاتے ہیں تو ان کی لاش ڈی چوک لائی جائے اور 3 روز تک وہاں لٹکائی جائے۔
تفصیلی فیصلے میں خصوصی عدالت نے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو 5 مرتبہ سزائے موت کا حکم سناتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر 5 چارج فریم کیے گئے تھے، ہر جرم پر ایک بار سزائے موت دی جائے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں پرویز مشرف کو بیرونِ ملک بھگانے والے تمام سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا حکم دیا ہے۔