کافی کےبے شمار فوائد اور ذائقے کے باعث یہ دنیا بھرمیں مقبول ہے۔ سردیوں کے آغاز سے ہی ہر گھر میں کافی کی طلب میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ کہیں کسی کی صبح کا آغاز کافی سے ہوتا ہے تو کہیں رات کی ٹھنڈ کم کرنے کے لیے کافی کا ساتھ لازمی سمجھا جاتا ہے۔
مہینے کا سودا سلف لینے جائیں اور کافی خریدیں تو گھر میں بچی ہوئی پرانی کافی کےتخلیقی استعمالات ضرور پڑھ لیجیے۔ جی ہاں!کافی کے بیج نہ صرف مشروب کے طور پر استعمال ہوتے ہیں بلکہ انھیں باغ، لان یا گھر میں مختلف طریقوں سے استعمال میں بھی لایا جاسکتا ہے، حتیٰ کہ خوبصورتی بڑھانے کے لیے بھی۔ آئیے جان لیتے ہیں کہ کس طرح پرانی کافی کو کس طرح مزید کارآمد بنایا جاسکتا ہے۔
باغیچے کیلئے بطور کھاد
کافی کے بیجوں میں نائٹروجن، کیلشیم، پوٹاشیم، آئرن، فاسفورس، میگنیشیم اور کرونیم موجود ہونے کے سبب انھیںکیمیائی کھاد کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ بیج باغیچے کی مٹی کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ پودوں کی افزائش میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ باغیچے کی زمین کو قابل کاشت بنانے کے لیے پودوں کے ارد گرد کافی کا چھڑکاؤ کریں لیکن احتیاط کریں کہ کافی کا چھڑکاؤ مٹی کی نسبت صرف 20فیصد ہو کیونکہ زیادہ مقدار پودوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ مشروم کی پیداوار بڑھانے کے لیے بھی کافی کا استعمال کیاجاتا ہے۔ کافی کے بیجوں میں ایسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں، جو مشروم کی پیداوار میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔
برتنوں کی صفائی
کافی ایک ایسی چیز ہے، جو نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہے بلکہ برتنوں کی صفائی کے لیے بھی اس کا استعمال مفید ثابت ہوتاہے۔ جلے ہوئے برتنوں کی صفائی کرنا ہو یا پھر برتنوں پر لگی چربی کو ہٹانا ہو، خاتون خانہ کے لیے یہ مشکل مرحلہ ہوتاہے، تاہم ان تمام مسائل کا حل کافی کے بیجوں میں موجود ہے۔ برتنوں کی صفائی کرنے سے قبل کافی کے بیجوں کو ان پر چھڑک لیں اور اس کے بعد برتن رگڑ کر اچھی طرح سے دھولیں، برتن کم محنت سے صاف ہوجائیں گے۔
گوشت کا ذائقہ بڑھائے
گوشت میں موجودفائبر اور پروٹین کے سبب گوشت کی ساخت سخت ہوجاتی ہے، اسے گلانا بھی بعض اوقات خواتین کے لیے خاصا مشکل ہوجاتا ہے۔ گوشت کو نرم اور ذائقہ دار بنانے کے لیے عام طور پر نمک، انزائم اور ایسڈ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کافی میں موجود قدرتی اجزا اور انزائم گوشت کا ذائقہ بڑھانے حتیٰ کہ اسے گلانے میں بھی کام آتے ہیں۔ مثال کے طور پر گوشت گرل کرنے کے لیے کافی کی کچھ مقدار سے اسے چوبیس گھنٹے قبل میری نیٹ کردیں۔
پالتو جانور کو کیڑوں سے نجات دلائے
پالتو جانوروں میں پسو ( خون چوسنے والا کیڑا) یا جوئیں پڑجاتی ہیں اور یہ بیماری جانوروں میں بے حد عام ہے۔ مارکیٹ میں ان سے نجات کے لیے بے شمار مصنوعات موجود ہیں لیکن ان میں موجودکیمیکلز بعض اوقات جانوروں پر بھی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ لہٰذا ان سے نجات کے کچھ قدرتی طریقوں پر عمل کریں۔ پالتو جانوروں کو شیمپو کرنے کے بعد ان پر کافی لگادیں اور کچھ دیر رِگڑنے کے بعد پانی سے اچھی طرح نہلاکر انھیں معمول کے مطابق خشک کرلیں۔
فرنیچر سےداغ دھبے مٹائے
لکڑی کے فرنیچر سے داغ دھبے یا اسکریچ کے نشانات مٹانا آسان کام نہیں ہوتا۔ ان داغ دھبوں کو مٹانے کیلئے مارکیٹ میں دستیاب بےشمار مصنوعات میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے سے قبل آپ کافی کے استعمال پر غور کریں۔ فرنیچر سے داغ دھبے مٹانے کیلئےکافی اور پانی کا گاڑھا پیسٹ تیار کریں، پھر اسے نشان والی جگہ پر کاٹن کے کپڑے کی مدد سے لگادیں۔5سے 10منٹ بعد اسے کاٹن کے ہی کپڑے سے صاف کرلیں، فرنیچر کے نشان منٹوں میں صاف ہوجائیں گے۔
کیڑوں اور جانوروں کو دور بھگائے
کافی میںکچھ ایسے اجزاء مثلاً کیفین اورڈائٹر پپینز پائے جاتے ہیں، جو کیڑے مکوڑوں اور جانوروں کے لیے انتہائی زہریلے ثابت ہوتے ہیں۔ لہٰذا آپ پرانی کافی کو کیڑوں مکوڑوں، مکھی اور مچھروں سے نجات کے لیے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب کافی کے بیجوں کو پودوں کے ارد گرد رکھ کر انھیں پالتو جانوروں سے بھی محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ پودوں کی حفاظت کے طور پر ان کے اردگرد کافی سے احاطہ کھینچ دیں، آپ کے پودے جانوروں اور کیڑے مکوڑوں دونوں سے محفو ظ رہیں گے۔