اسلام آباد(ماریانہ بابر)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےجمعہ کو سابق سیکریٹریز خارجہ سے ملاقات کی جس میں مقبوضہ جمو کشمیر میں بھارتی جارحیت کے 145 ویں دن تک کی صورتحال پر مشاورت کی ، وزیر خارجہ کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں پر پابندیاں لگا کر ان سے دنیا تک رسائی کا حق چھینا ہے، پابندیوں میں مواصلاتی نظام کی بندش خاص طور شامل ہے، وزارت خارجہ کے دفتر میں ہونے والے اس اجلاس میں سعودی وزیرخارجہ پرنس فیصل بن فرحان السعودکے دورہ پاکستان کے بارے میں غور و خوص کیا گیا کہ کس طرح آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس کس طرح کشمیر کاز کو بہتر طریقے سے پیش کرسکتے ہیں، سابق سفارکاروں اور سیاستدانوں کی طرف سے تنقید کی گئی کہ وزیر اعظم کی اقوام متحدہ کشمیر پو تقریر کےبعد کام نہیں کیا گیا جس کی ضرورت تھی،اجلاس کے دوران سابق سیکرٹریز نےبھارت میں مسلمانوں کے خلاف شہریت کے قانون پر بھی تبادلہ خیال کیا اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارہیت پر خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا پاکستان ہر صورت میں اور ہر سطح پر کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کررہا ہے اور کرے گا،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں جو آگ لگائی تھی اس آگ نے پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،وزارت خارجہ دفتر میں ہونے والے اس اجلا س کا کوئی باقائدہ اعلان نہیں کیاگیاہے، وزیر خارجہ کا اجلاس میں یہ بھی کہنا تھاکہ بھارت اپنے اندرونی مسائل اور انارکی سے توجہ ہٹانے کے لئے لائن آف کنٹرول پر جارہیت کر رہا ہے ،اجلاس میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی بربریت کو ہر پلیٹ فارم پر بے نقاب کرتا رہے گا۔