• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2019 پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا سال


2019 پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا سال ثابت ہوا، اس سال پاکستان ٹیسٹ ٹیم کا آغاز تو شکست سے ہوا، لیکن اختتام شاندار کامیابی پر ہوا۔

پاکستان پورے سال ٹیسٹ میں پہلی کامیابی کی تلاش میں رہا، جنوبی افریقا میں کامیابی ہاتھ آئی، نہ آسٹریلیا میں جیت قریب آئی۔

پاکستان ٹیسٹ ٹیم نے جنوبی افریقا کے خلاف اس سال دو ٹیسٹ کھیلے دونوں میں شکست ہوئی۔ آسٹریلیا گئے تو وہاں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

لیکن دس سال بعد جب پاکستان میں ٹیسٹ میچز کا آغاز ہوا اور سری لنکا نے دو ٹیسٹ کھیلنے کے لیے پاکستان کا رخ کیا، تو پہلا ٹیسٹ بارش کی نذر ہوگیا، لیکن عابد علی نے راولپنڈی ٹیسٹ میں ڈیبیو پر سنچری بنائی، وہ ون ڈے اور ٹیسٹ میں ڈیبیو پر سنچری بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز بن گئے۔

سال کے اختتام پر سیریز کا دسرا ٹیسٹ نیشنل اسٹیدیم کراچی میں ہوا، جو ریکارڈ ساز ثابت ہوا، جہاں پر عابد علی نے پھر سنچری داغ دی اور ابتدائی دو ٹیسٹ میں سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی بیٹسمین بن گئے۔

شان مسعود اور عابد علی نے سری لنکا کیخلاف 278 رنز کی سب سے بڑی اوپننگ شراکت بنائی۔ اٹھارہ سال بعد پاکستان کے دونوں اوپنرز نے سنچریاں بنائیں۔

کراچی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستان کے ابتدائی چار بیٹسمینوں نے سنچریاں بنانے کا کارنامہ انجام دیا۔

پھر نسیم شاہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایک اننگز میں پانچ وکٹیں لینے والے سب سے کم عمر فاسٹ بولر بن گئے۔

یوں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف دوسرا ٹیسٹ جیت کر سال کی پہلی کامیابی حاصل کی۔

اس سال پاکستان کے چار فاسٹ بولرز نے ڈیبیو کیا جس میں نسیم شاہ، عثمان شنواری موسیٰ خان اور عابد علی شامل ہیں۔

بابر اعظم نے تین سنچریوں کی مدد سے سال میں سب سے زیادہ 546 رنز بنائے تو شاہین شاہ آفریدی نے چھ ٹیسٹ میں سب سے زیادہ 17 وکٹیں حاصل کیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین