راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے) بے نامی جائیدادوں کو پکڑنے میں راولپنڈی ڈویژن ملک بھر میں پہلے نمبرآگیا ہے۔اسلام آباد میں ابھی تک کوئی بے نامی جائیداد نہیں پکڑی گئی۔ راولپنڈی میں اب تک 77 ہزار5 سو13کنال9مرلہ اراضی کی نشاندہی ہوچکی ہے،جس پر اب تک چھ ریفرنس بھی دائر ہوچکے ہیں۔ پکڑی جانےوالی بے نامی جائیداد کی مارکیٹ ویلیو7ہزار3سو84ملین روپے بتائی گئی ہے۔اس حوالے سےکمشنر رراولپنڈی ڈویژن کیپٹن ریٹائرڈ محمد محمود نے بتایا کہ ملک بھر میں سب سے زیادہ49بے نامی جائیدادیں راولپنڈی ڈویژن میں سامنے لائی گئی ہیں۔جس پر اب تک چھ ریفرنس بھی دائر ہوچکےہیں۔ بے نامی جائیدادوں میں راولپنڈی میں14،اٹک میں22،جہلم میں3اورچکوال میں10جائیدادیں پکڑی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب شکایت سیل میں بے نامی جائیداد سے متعلق موصول ہونے والی درخواستوں پر حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق بلا تفریق کارروائی جاری ہے۔ایڈیشنل کمشنر ریونیو راولپنڈی کیپٹن ریٹائرڈ رضوان قدیر نے جائیدادں کے حوالے سے بتایا کہ راولپنڈی میں16ہزار9کنال12مرلہ،اٹک میں42ہزار4سو90کنال7مرلہ،جہلم میں17ہزار4سو47کنال اور چکوال میں1ہزار5سو67کنال اراضی ہے۔ انہوں نےبتایاکہ جوچھ ریفرنس دائر ہوئےہیں وہ سنیٹرچوہدری تنویر کی موضع سنگرال،پنڈ ملہو،کھنگر،دھودلیاں،سہال اور لادیاں وغیرہ میں بے نامی جائیدادوں پر دائر ہوئےہیں جو ڈرائیور اور دیگر ملازمین کے نام ہیں۔ اے سی ریونیو سبطین کاظمی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ایف بی آر کی طرف سے بے نامی جائیدادوں کی تحقیقات کے بعد راولپنڈی کے پانچ موضع جات سنگرال،پنڈ ملہو،کھنگر،دھودلیاں،سہال اور لادیاں وغیرہ میں پانچ ہزارایک سو انچاس کنال چار مرلہ اراضی کے لین دین / خریدو فروحت پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔