کوئٹہ ( آن لائن )بلوچستان گڈز ٹرک اونرز ایسوسی ایشن(ر) کے صدر حاجی نور محمد شاہوانی، سیکرٹری جنرل حاجی عبدالقباقی کاکڑ،مرکزی سیکرٹری جعفر خان کاکڑ،ایڈیشنل جنرل سیکرٹری حاجی محمد گل کاکڑ نے مشترکہ بیان میں چمن میں پرائیویٹ یارڈ کے مالک اور کسٹم اہلکار کی ملی بھگت سے ہمارے گڈز ٹرانسپورٹروں اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹرول سے دن دہاڑے بھتہ خوری لے رہے ہیں اور پرائیویٹ یارڈ میں گاڑیاں کھڑی کرنے کے بجائے ہم نے بلوچستان حکومت کسٹم کلکٹر کمشنر کوئٹہ ڈویژن اور ایف سی چمن کو آگاہ کیا ہے کہ پرائیویٹ یارڈ میں فی ٹرک سے 2500روپے ناجائز و ظالمانہ طریقے سے وصول کیا جارہا ہے اور پرائیویٹ یارڈ میں پارک کرنے والی گاڑیاں کسٹم سے 20سے 25گھنٹے میں بھی کلیئر نہیں کرتے یہ تمام ناجائز ٹرانسپورٹروں وکنٹینرز مالکان کیساتھ کسٹم والے کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام سرحدی علاقے مین گاڑیاں این ایل سی میں پارک ہوتی ہیں لیکن واحد افغان سرحد ہے جس میں پرائیویٹ یارڈ میں گاڑیاں پارک کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم گورنر بلوچستان وزیر اعلیٰ بلوچستان وزیر داخلہ بلوچستان کمشنر کوئٹہ ڈویژن کسٹم کے چیف کلیکٹر سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں پرائیویٹ یارڈ سے نجات دلائیں اور ٹرکوں وافغان ٹرانزٹ کنٹرول کو این ایل سی میں پارک کرنے کی اجازت دی جائے۔