• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت عام آدمی کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں، سراج الحق

حکومت عام آدمی کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں، سراج الحق


امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عام آدمی کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں، ان کا کرپشن ختم کرنے کا وعدہ تھا۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ معدنیات سے مالامال بلوچستان میں غربت ننگی ناچ رہی ہے، صوبے میں بے روزگار افراد کی ایک فوج نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کو اگر آئینی حق دیا جائے تو یہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکتا ہے اور اگر اس کے وسائل کو صحیح استعمال کیا جائے تو ملک کو قرض کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ یہ صوبہ دوسرے صوبوں کو قرض دے سکے گا۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ بلوچستان کے نوجوان مایوس ہیں، انہیں خوابوں کی تعبیر نہیں مل رہی، ملکی معیشت روز بروز خراب ہورہی ہے، مہنگائی میں اضافہ ہو رہاہے، لوگ خودکشیوں پر مجبور ہیں، اس کا کون ذمے دار ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ آج جائز کام کے لیے بھی رشوت اور سفارش کی ضرورت ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ بدستور موجود ہے۔

سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ حکمرانوں کی ٹریننگ صرف پراپیگنڈا اور غیرپارلیمانی الفاظ استعمال کرنے کی ہے، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، اس کی گاڑی بغیر ڈرائیور کے چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی مرضی کا الیکشن کمیشن بناکر 2023ء میں مرضی کے نتائج کےحصول کے لیے کوشش کی جا رہی ہے، طاقت کا سرچشمہ اسٹیبلشمنٹ کو سمجھاجاتاہے، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ وہ طاقت کے سرچشمے کے ساتھ رہیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم عمران خان کےاعلان کی تعریف کی کہ ہم دوسرے کی جنگ میں حصہ دار نہیں بنیں گے، دوسروں کی جنگ اپنے گھر لانے کا ملک کو شدید جانی و مالی نقصان ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ غلط فیصلوں کےنتیجے میں ملک کا نقصان ہوا، اس حوالے سے کمیشن قائم کرنے کی ضرورت ہے، ایسےلوگوں کا احتساب ہو تاکہ آئندہ ذاتی مفاد کے لیے ملک کو نقصان پہنچانے والے فیصلے نہ کرے۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ کشمیر کے حوالے سے یورپی یونین کے فیصلے کی تائید کرتا ہوں، انہیں کشمیر کی آزادی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

تازہ ترین