• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو مارنے کی وجہ ایران کی جانب سے 4 امریکی سفارت خانوں پر حملےکیے جانے کا منصوبہ بتایا ہے۔

ٹرمپ نے ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے تقریباً ایک ہفتے بعد ڈرون حملے پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے وقت ایران 4 امریکی سفارت خانوں پر حملوں کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

دوسری جانب ڈیموکریٹس کا اس حملے کے بارے میں دی جانے والی انٹیلی جنس بریفنگ پر کہنا تھا کہ انہیں سفارتخانے پر حملوں کے منصوبوں کے کوئی شواہد دکھائی نہیں دیے۔

امریکی صدر نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ ’میں انکشاف کرسکتا ہوں کہ مجھے یقین ہے کہ یہ شاید 4 سفارتخانے تھے۔‘

ٹرمپ نے سب سے پہلے سفارتخانے پر حملے کا دعویٰ سلیمانی پر حملے سے ایک روز قبل وائٹ ہاؤس میں ہونے والے ایک ماحولیاتی پروگرام میں کیا تھاجبکہ اوہائیو ایک ریلی میں اسے دہرایا بھی تھا،ٹرمپ کے اس دعوے کی حمایت وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی کی تھی۔

ٹرمپ کا کہنا تھاکہ یہ ’واضح‘ ہے کہ جنرل سلیمانی کی ہلاکت سے چند دن قبل بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملہ کرنے والے مظاہرین کے پیچھے بھی ایران تھا۔

یہ بھی دیکھئے:ایران پر امریکی پابندیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں


گزشتہ روز امریکی وزیر خزانہ سٹیو منوچن نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے ایران کے خلاف نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دی جو ’ایرانی حکومت کی عالمی دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے لگائی گئی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ عائد کردہ نئی پابندیاں ایران کی تعمیراتی، مینوفیکچرنگ اور کان کنی کی صنعتوں کو متاثر کریں گی۔

وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران پر عائد کی گئی ان پابندیوں کا ہدف ایران کی ’داخلی سلامتی کا ڈھانچہ‘ ہے۔

تازہ ترین