کراچی (نیوز ڈیسک) گجرات میں مبینہ طور پر گیس لیک سے ہلاک ہونے والی پاکستانی نژاد برطانوی لڑکیوں کی سوتیلی ماں نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ 24 سالہ ماریہ اور 17 سالہ نادیہ رحمن کو قتل کیا گیا ہے۔ دونوں مبینہ طور پر گھر کے باتھ روم میں گیس لیک کا شکار ہوئی تھیں۔ برطانوی اخبار نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں لڑکیوں کی موت کے حوالے سے اہلخانہ قانونی کارروائی نہیں چاہتے۔ اہلخانہ کا موقف ہے کہ ان دونوں کی موت ایک حادثے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ماریہ اور نادیہ اپنے والدین عبدل اور زرینہ رحمٰن کیساتھ اپنے دادا کی برسی کے موقع پر پاکستان آئی تھیں۔ دونوں لڑکیوں کی میتیں تاحال پاکستان میں ہیں کیوں کہ مقامی حکام واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں اور ان کا پوسٹ مارٹم کرنا باقی ہے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے والدین نے قانونی چارہ جوئی سے انکار کیا ہے۔ پریسٹن میں رہائش پذیر برطانوی لڑکیوں کی والدہ شہلا نے دی سن کو بتایا کہ اس حوالے سے افواہیں زیر گردش ہیں کہ دونوں لڑکیوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ اس دن کیا ہوا تھا، اس دن وہ دونوں گیس لیک کا شکار ہوئیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر زیرگردش افواہوں کی تردید کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ میری بیٹیاں بھی ان کی بہنیں ہیں، ہم سب اس حادثے سے گہرے صدمے سے دوچار اور غمزدہ ہیں۔ انہوں نے اس معاملے پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔