سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان کے لیے ووٹ دیا ہے تو اب عوام بھگتیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت کے موقع پر شاہد خاقان عباسی پیش ہوئے، جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری کسی سے کیا ناراضی ہو سکتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہر دن پاکستان کے عوام پر بھاری ہوگا،حکومت اپنی ناکامی پر شرمندہ بھی نہیں، آٹا نہیں دے سکتے تو شرمندہ تو ہو جائیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہے، آٹا70روپے کلو بک رہا ہے، لوگ روٹی کھانا چھوڑ دیں، مسئلہ ہی ختم ہو جائے گا۔
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ عمران خان کہتے ہیں میرا تنخواہ میں گزارہ نہیں ہو رہا؟
اس پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ تنخواہیں بڑھا دی جائیں بہتر ہو لیکن عمران خان ٹیکس بھی ادا کریں۔
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ اپوزیشن سے مایوس ہوں، کیا آپ مایوس ہیں؟
سابق وزیر اعظم نے اس بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے معاملات اٹھانا ہوتے ہیں، اسمبلی چل ہی نہیں رہی کہ اسمبلی میں کوئی بات کریں، اسپیکر صاحب اجلاس ختم کر دیتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسمبلی میں صرف ایک بل بڑی عجلت سے پاس ہوا، الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے حوالے سے بیٹھ کر بات کرنا اچھا ہے۔