وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی وزیراعلیٰ محمود خان کے حق میں سامنے آگئے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جسے وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ بنادیا، وہی ہمارا وزیراعلیٰ ہے، اختلافات کی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، جو حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک عمران خان کا اعتماد حاصل ہے، وہ شخص وزیراعلیٰ رہے گا، جبکہ وزیراعظم نے پہلے بھی کہا ہے کہ انہیں وزیراعلیٰ کے پی پر پورا اعتماد ہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ محمود خان کو وزیراعظم کا اعتماد حاصل ہے، وہ جسے چاہیں کابینہ میں شامل کریں یا ڈراپ کریں۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بی آر ٹی نہیں بن رہی، لیکن سوات موٹروے بن گئی ہے، اس پر تو کسی نے بات نہیں کی۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کس فرشتے نے خبر دی کہ کابینہ کے اندر لڑائی ہوئی، کابینہ میں تو تلخ کلامی تک نہیں ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کے پی اور صوبائی وزیر میں شدید اختلافات
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور سینئر صوبائی وزیر عاطف خان کے درمیان شدید اختلافات سامنے آگئے۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے عاطف خان کے نامزد ایم پی ایز کو کابینہ میں شامل کرنے سے انکار کردیا۔
سینئر صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا کہ صوبے میں کرپشن اور اقربا پروری چل رہی ہے، حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے وزیراعظم عمران خان واپس آئیں تو مسائل پر بات کرینگے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے عاطف خان کے ساتھ اختلافات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، تمام وزراء پر مکمل اعتماد ہے۔
محمود خان نے کہا کہ کابینہ ممبران کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہے، پی ٹی آئی عوام کی خدمت اور عمران خان کے وژن کو آگے بڑھانے پر متفق ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس بہترین ٹیم ہے اور بہترین حکمرانی کے ایجنڈے کو ٹیم کے ساتھ آگے لے کر چل رہے ہیں۔