عمرکو ٹ (نامہ نگار ) سروری جماعت کے روحانی رہبر اور پی پی ایم این اے مخدوم جمیل الزمان، سندھ اسمبلی اسپیکر آغا سراج دورانی، محکمہ اعلاطات سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی، صوبائی وزیر ھری رام کشوری لال نے گاؤں کھاروڑو سید پہنچ کر سا بق صوبائی وزیر اور ایم پی اے سید حاجی علی مردان شا ہ کی وفات پر ان کے بھائی ڈاکٹر سید نور علی شا ہ، فرزند سید امیر علی شا ہ اورصوبائی وزیر سید سردار علی شا ہ سے تعزیت اور دعائے مغفرت کی، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی کہا کہ سید علی مردان شا ہ پیپلزپارٹی کے سنئیر رہنما اور اثاثےکی حیثیت رکھتے تھے اور پارٹی میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، انہوں نے 39 سال پارٹی کی بے لوث خدمت کی اور پارٹی کو یکجا رکھااور ان کی اچانک وفات پر خلا کو پر کرنا آسان کام نہیں ہوگا، اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بھی گفتگو کی اور ان کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرکاری آفیسر اور ملازم کا تبادلہ ملازمت کا حصہ ہوتا ہے اورپنجاب میں پانچ آئی جی، کے پی کے میں چار اور اسلام آباد میں تین آئی جی کی تبدیلی ہو چکی ہے مگر حکومت سندھ نے سو لہ ما ہ بعد ہی آئی جی کی تبدیلی کے لیے سندھ کابینہ سے منظوری لی اور کابینہ نے آئی جی کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا ا ظہار کیا ۔ آئی جی حکومت سندھ سے کوئی تعاون نہیں کر رہے، صحافیوں کی جانب سے کئے گے ایک اور سوال کے جواب میں آپ نے کہا کہ کسی بھی صوبے کے آئی جی کو بدلنے کے لیے وفاقی کابینہ سے منظور ی نہیں لی جا تی ، مگر سندھ کے آئی جی کے لیے منظور ی لی جا رہی ہے، صحافیوں کی جانب سے آٹے کی قلت کے جواب میں کہا آٹے کی قلت سندھ میں نہیں بلکہ پورے ملک میں تھی اور اس صورتحال میں منافع خوروں نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور آٹے کا ریٹ بڑھایا ۔ سندھ میں آٹے کی قلت پیش آئی اس کا سبب ٹرانسپورٹ کی دس بارہ دن کی ھڑتال تھی۔ ایم کیو ایم سے متعلق کئے گے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزادی سے سیاست کرنا ہر پارٹی کا جمہوری حق ہے ۔