• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی کے جنوبی شہر میونخ میں 120 ممالک سے قریب 80 ہزار افراد نے ’اسپو میونخ 2020ء‘ میں شرکت کی۔ کھیلوں کی مصنوعات کی اس چار روزہ تجارتی نمائش میں 2850 نمائش کنندگان نے حصہ لیا۔

کھیلوں کے سامان کی یہ تجارتی نمائش پاکستان میں کھیلوں کے سامان کی صنعت کے حوالے سے شہرت رکھنے والے سیالکوٹ شہر کے تاجروں کے لیے ہمیشہ توجہ کا مرکز رہی ہے۔ اس مرتبہ 160 سے زائد پاکستانی نمائش کنندگان نے نمائش میں حصہ لیا۔ پاکستانی نمائش کنندگان کی جانب سے ’اسپورٹس گڈز‘ اور ’اسپورٹس ویئرنگ‘ کے ساتھ ساتھ ’ہائی ٹیک ماڈل فٹبال‘ نمایاں طور پر پیش کی گئی۔

اسپو نمائش 2020ء میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان (TDAP) کی جانب سے پاکستان پویلین بھی سجایا گیا، جس میں چالیس سے زائد کمپنیوں نے اپنی مصنوعات پیش کیں۔ اسپو میونخ میں پاکستانی تاجروں کی کوشش ہوتی ہے کہ پاکستان میں تیار کی جانے والی اسپورٹس گڈز اور فیشن ویئر کی برآمدات کو فروغ دیا جائے۔

اسپو میونخ کے ’سپلائی اور مینوفیکچر’ شعبہ میں پاکستانی نمائش کنندگان کا تعلق پاکستان میں اسپورٹس صنعت کے مرکز سیالکوٹ سے ہی تھا۔ ’میڈ ان پاکستان‘ مصنوعات میں فٹبال، ہاکی، کرکٹ، باکسنگ گلووز کے ساتھ ساتھ دیگر اسپورٹس ویئر بھی شامل تھے۔

اسپو میونخ 2020ء میں کھیلوں کی صنعت میں ٹیکسٹائل کی اہمیت پر توجہ دی گئی۔ اس مرتبہ ’فنکشن اور فیشن‘ ایک دوسرے کے ساتھ نظر آئے۔ نمائش میں اربن لیب ایک ایسا مقام بن گیا جہاں ڈیزائننگ کمیونٹی اور تخلیقی افراد ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کر رہے تھے۔ اربن لیب نمائش کی یقیناً ایک خاص بات تھی۔

ای اسپورٹس
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 11 سے 17 سال کی عمر کے تقریباً 20 فیصد افراد جسمانی طور پر متحرک نہیں ہیں۔ ای اسپورٹس ٹیکنالوجی کھیل اور کھیلوں کی مصنوعات کو تیزی سے تبدیل کر رہی ہے۔ نوجوان نسل ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اسی لیے ای۔اسپورٹس، اسپو میونخ کا ایک اہم پہلو رہا ہے اور اس سال بھی حاضرین کی توجہ کا مرکز رہا۔

آئندہ برس کھیلوں کے سامان کی اگلی تجارتی نمائش 28 سے 31 جنوری 2021ء تک میونخ میں منعقد ہو گی۔

تازہ ترین