سرینگر(نیوز ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر میں سرینگر میں بھارتی فورسز پر دستی بم حملے میں دو بھارتی فوجیوں سمیت سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔182روز سے مقبوضہ وادی جیل میں تبدیل ہو چکی ہے ،نامعلوم حملہ آوروں نے پرتاب پارک سرینگر میں تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں پردستی بم سے حملہ کیا جس سے دو اہلکاروں سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔ بھارتی فورسز نے حملے کے فوراً بعد علاقے کا محاصرہ کرکے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔فوج نے شہریوں پر تشدد بھی کیا جس سے کئی زخمی بھی ہوگئے۔دوسری جانب اتوا ر کو مسلسل 182ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں فوجی محاصرہ رہا، وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے جبکہ انٹرنیٹ معطلی کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کاسامنا ہے۔ سابق بھارتی وزیر خزانہ پی چدم بھرم نے نئی دلی میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو آزادی اور اپنے حقوق کی بحالی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کہ یہ غلط فہمی ہے کہ وہ پیسوں کے بدلے کشمیریوں کو آزادی سے محروم کر سکتی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوںکی خواہشات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ کشمیر میڈیاسرو س کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے جموں میں ایک اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے گزشتہ برس اگست میں جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے کشمیریوں کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دریں اثناء ضلع کولگام کے دمہال ہانجی پورہ اوراسکے ملحقہ علاقوں کے لوگوں نے بھارتی فوجیوں کے مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا۔ بھارتی فوجیوں نے علاقے میں چھ دکانداروں کو بے رحمی سے مارپیٹ کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا تھا۔