جاپان کی معروف سیاسی، صحافتی و سماجی شخصیت صحیم عباسی کی جانب سے اتوار کے روزہفتہ یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں جاپان میں کشمیر کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ۔
پاکستانی کمیونٹی کامتحدہ یوم یکجہتی کشمیر جاپان کے اندر منایا گیا جس میں مقررین نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کے کشمیر کے ساٹھ لاکھ سے زیادہ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
مقررین نے کہا پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے کشمیر پر جنگ بھارت کو مہنگی پڑے گی محمد بن قاسم ایک مسلمان عورت کی آواز پر عرب سے ہندوستان پہنچا اور کافروں کی اینٹ سے بجای تھی کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے تو اس شہ رگ پر کافر تلوار رکھے ہوئے ہیں، اب خاموش رھنے کا وقتنہیں ۔
مقرین کا کہنا تھا کہ کشمیر بزور شمشیر حاصل کرنا پڑے گا ، کشمیر ہمارا ہے اور ہم ہر صورت پر کشمیر حاصل کر کے رہیں گے۔
کشمیر کانفرنس سے ممتاز دینی شخصیات حافظ محمد رضوان یوسفی پیپلز پارٹی کے رہنما کشمیر کونسل جاپان کے چئیرمین مرزا خلیل ،مسجد بابل اسلام کے امام و خطیب مولانا غفار بلوچ ،اسلامی سرکل آف جاپان کے سر گرم اراکین حلقہ اویامہ کے جنرل سیکرٹری رانا عظمت ، علی غضنفر رانجھا جماعت اہلسنت کے امیر مغل عبدالمجید،اسلامک سینٹر تجوید القرآن جاپان کے چیئرمین قاری علی پی پی کے راہنما حسن،یاسر گیلانی نوجوان سماجی شخصیات شیر ناگرہ عدیل مغل عتیق خان ممتاز صحافی راشد صمد خان مسلم لیگ جاپان کے سئنئر اور ممتاز راہنمارانا ابرار حسین زاہد ضحاک عاصم بھٹی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ یوسف علی اور تقریب کے میزبان صحیم عباسی نے خطاب کیا۔
تلاوت کلام پاک قاری علی حسن نعت رسول مقبول رانا عظمت ملی ترانہ علی رانجھا نے پیش کیا جبکہ تقریب کی نظامت میزبان صحیم عباسی کی درخواست پر کشمیر یکجہتی فورم جاپان کے آرگنائزر شاہد مجید ایڈوکیٹ نے کی۔
تقریب میں دور دراز کی مسافت طے کر مندوبین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی مقامی ریسٹورنٹ کا کشمیر کے جھنڈوں اوربینر وں سے سجایا ہوا ایونٹ ہال کچھا کچھ بھرا ہوا تھا۔
تقریب کے دوران کشمیر بنے گا پاکستان کے زور دار نعرے بھی لگو اے گئے، ممتاز کشمیری ر ہنما شاہد مجید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری اور پاکستان لازم ملزوم ہیں، کشمیر کی وادی پہ بہنے والہ خون رائیگاں نہیں جائے گا اور آزادی کی جہدودجد جاری رکھی جائے گی۔
انہوں نے کشمیر میں کرفیو لگانے کی شدید مزمت کی اور بین الاقوامی طاقتوں سے مداخلت کی اپیل کی اور کہا کہ وہ پانچ فروری کو ٹوکیو میں اقوام متحدہ کے دفتر ایک یادداشت پیش کرنے جائیں گے۔