• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

مہنگائی کے مجوزہ اعداد و شمار میں کوئی سیاسی حکومت نہیں چل سکتی، اسد عمر

مہنگائی کے مجوزہ اعداد و شمار میں کوئی سیاسی حکومت نہیں چل سکتی، اسد عمر


کراچی(جنگ نیوز/ایجنسیز)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ مہنگائی کے مجوزہ اعداد و شمار میں کوئی سیاسی حکومت نہیں چل سکتی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی ضرورت نہیں، مہنگائی کی وجہ سے معیشت کاپہیہ جام، اس کے خاتمے کیلئے فوری ایکشن کی ضرورت ہے۔

آٹے کی قیمت اب بھی زیادہ ہے،مہنگائی کے ذمہ داروں کے خلاف بلاا متیاز کارروائی ہو گی مہنگائی کم کرنے کیلئے کچھ فیصلے کرلیے ہیں،حکومت کے نااہل ہونے کا بیانیہ بنایا جارہا ہے جس میں حقیقت نہیں ہے۔

رواں مالی سال میں ترقیاتی کاموں کیلئے مختص پورے 700ارب خرچ کریں گے، تحقیقات ہوں گی کہ گندم اور چینی کی سپلائی میں ناکامی کی وجوہات فطری تھیں، انتظامی نااہلی تھی یا کارٹلز کی ایکٹیوٹی تھی، اگر کسی نے قانون کیخلاف کام کیا ہے تو عمران خان یہ نہیں دیکھیں گے کہ وہ ان کا ساتھی ہے یا ساتھی نہیں ہے،ہمارے پاس یہ آپشن نہیں کہ مہنگائی کی شرح موجودہ سطح پر برقرار رہے۔

عوام جس مشکل حالات سے گزر رہے ہیں اس میں فوری ایکشن کی ضرورت ہے، مہنگائی کم کرنے کیلئے کچھ فیصلے کرلیے ہیں ،افراط زرکی شرح 14.5فیصد ہے لیکن اگر کھانے پینے اور توانائی کی اشیاء کو ہٹادیں تو مہنگائی آٹھ فیصد سے بھی کم ہے، پچھلے چند ماہ میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے 60فیصد مہنگائی بڑھی ہے حکومت نے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کیے ہیں۔

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال کے علاوہ میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے نااہل ہونے کا بیانیہ بنایا جارہا ہے جس میں حقیقت نہیں ہے، ،پچھلے چھ سال بشمول رواں سال میں سالانہ بجٹ کے پہلے سات ماہ میں سب سے زیادہ 28فیصد جبکہ سب سے کم 22فیصد خرچ ہوا جبکہ اس سال بجٹ کا 27فیصد خرچ ہوا ہے، نئی اسکیموں پر کام سال کے درمیان میں شروع ہوتا ہے۔

مالی سال کے آخری چھ ماہ میں ترقیاتی کام زیادہ ہوتے ہیں، حکومت مالی سال میں ترقیاتی کاموں کیلئے مختص پورے 700ارب خرچ کرے گی، ایسے منصوبے جن پر کام آہستہ ہورہا تھا وہاں سے پیسہ ان منصوبوں پر لائے ہیں جن پر تیزی سے کام ہورہا ہے، کراچی کے کئی منصوبوں کیلئے ری ایلوکیشن کی ہے تاکہ وہاں ترقیاتی کام ہوسکے۔ 

اسد عمر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی نئی حکومت آئے شروع میں پیسہ پچھلے حکومت کے منصوبوں پر خرچ ہوتا ہے، رواں سال میں 400سے زیادہ نئے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، پچھلی حکومتوں میں شروع کیے گئے منصوبوں پر بھی تیزی سے کام ہورہا ہے۔

حکومت دیامربھاشا، داسو اور مومند ڈیمز جیسے بڑے منصوبوں کو لے کر چل رہی ہے،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے ذریعہ حیدرآباد سکھر موٹروے کا ٹرانزیکشن اسٹرکچر منظور کرلیا گیا ہے۔ 

اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف نے معاہدے سے قبل سماجی تحفظ کے پروگراموں اور ترقیاتی کاموں پر اخراجات کا خصوصی ذکر کیا تھا، آئی ایم ایف کے مشن چیف نے بھی آج ملاقات میں توقع ظاہر کی کہ پاکستان ترقیاتی کاموں کیلئے مختص پورے 700ارب خرچ کرے گا۔

آئی ایم ایف ٹیکس وصولی کا ہدف کم کرے گا یا نہیں اس کا جواب اگلے ہفتے کے آخر تک مل جائے گا، پاسکو کے گودام سے سندھ اور خیبرپختونخوا گندم بھجوائی گئی، پنجاب میں جو گندم روکی ہوئی تھی وہ ہم نے جاری کی۔

حکومتی اقدامات کے نتیجے میں آٹے کی قیمت نیچے آنا شروع ہوگئی ہے، اگلی ای سی سی کی میٹنگ کے ایجنڈے میں چینی کی برآمد پر پابندی لگانے اور ٹیکس کے بغیر درآمد کی تجاویز بھی شامل ہیں۔

کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں تیزی سے ہونے والا اضافہ سپلائی میں ناکامی ہے سندھ حکومت کو ساڑھے سات لاکھ ٹن گندم خریدنی تھی انہوں نے ایک ٹن بھی گندم نہیں خریدی، آج تک ایسا نہیں ہوا کہ سندھ حکومت نے گندم نہ خریدی ہو۔

گندم پر وزیراعظم نے ایف آئی اے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے اسی طرح دوسرے ایریاز کو بھی اسٹڈی کرنے کی ضرورت ہے احتساب میں حکومت اور حکومت سے باہر کا بیانیہ غلط ہے۔

نیب نے تحریک انصاف کے وزیروں علیم خان اور سبطین خان کو بھی گرفتار کیا، امپورٹ کی گئی چینی کی قیمت 85روپے پڑتی ہے تو شوگر انڈسٹری کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا، وزارت تجارت اگر کم قیمت پر چینی امپورٹ کرتی ہے تو عوام کا فائدہ ہوجائے گا،بجلی کی قیمت میں کسی بہت بڑے اضافے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

تازہ ترین