مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ بنانے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جب عدالت نے اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی روکی ہے تو یہ پناہ گاہ کیوں بنارہے ہیں؟
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ حکومت غریبوں کو نئے گھر تو نہ دے سکی، سیاستدانوں کے گھروں پر قبضے شروع کردیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ بنانے کا عمل قابل مذمت ہے۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ لاکھ لنگر دینے میں تبدیل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے: لاہور میں اسحاق ڈار کا گھر پناہ گاہ میں تبدیل، بستر لگادئیے گئے
مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے لنگر بھی سیاسی مخالفین کے گھروں پر ناجائز قبضہ کرکے لگائے ہیں۔
واضح رہے کہ گلبرگ لاہور میں واقع سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار کے 4 کنال 17 مرلہ کے ہجویری ہاؤس کو پناہ گاہ بنا دیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ذیشان نصراللّٰہ رانجھا نے ہجویری ہاؤس کے 12 کمروں میں غریبوں اور بے سہارا لوگوں کیلئے بیڈز لگوا دیے ہیں۔
12 کمروں پر مشتمل کوٹھی کی سرکاری بولی 18 کروڑ پچاس لاکھ روپے مقرر تھی۔
28 جنوری کو ہجویری ہاؤس کی نیلامی کی بولی میں کسی ایک شہری نے حصہ نہیں لیا تھا، جبکہ عدالت نےحکم امتناع جاری کرتے ہوئے نیلامی روک دی تھی۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا اپنے گھر کی پناہ گاہ میں تبدیلی کے بعد رد عمل آگیا۔
اپنے ردعمل میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی انتقام کی انتہا ہے، حکومت نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔ اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار نے ردعمل میں حکومت کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ریاستی دہشت گردی ہے۔