• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ

کوئٹہ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ


کوئٹہ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور روزانہ 10 سے 15 کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

صحت کے شعبے میں خطیر رقم مختص ہونے کے باوجود صوبائی حکومت شہریوں کو اینٹی ریبیز ویکسین فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔

کوئٹہ میں آوارہ کتوں کے غول کے غول دندناتے پھرتے ہیں، یہ کتے راہ چلتے کبھی بھی کسی بھی بچے، بوڑھے اور نوجوان کو کاٹ لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ

شہر کے مختلف سرکاری اسپتالوں کے ریکارڈ کے مطابق سال 2020 کے دوران اب تک کتے کےکاٹے جانے کے  580 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ بیشتر اوقات اسپتالوں میں مریضوں کے لئے نہ تو کتے کے کاٹے کےعلاج کے لئے انجکشن دستیاب ہوتے ہیں اور نہ ہی انہیں اس حوالے سے علاج کی سہولت میسر ہوتی ہے۔

زیادہ تر آوارہ کتوں کا شکار غریب افراد بنتے ہیں، اس لئے اس مصیبت کے بعد غریبی کی وجہ سے دوسرا مسئلہ ان کے لئے اس کا علاج بن جاتاہے۔

تازہ ترین