سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختون خوا سمیت ملک بھر میں پولیو کے مرض کی روک تھام کے لیے جاری مہم کا آج دوسرا روز ہے۔
مہم کے دوران پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کا سلسلہ 21 فروری تک جاری رہے گا جبکہ قبائلی ضلع خیبر میں انسدادِ پولیو مہم 7 دن تک چلائی جائے گی۔
سندھ کے ضلع سکھر میں انسدادِ پولیو مہم میں ضلعی سطح پر 2 لاکھ 42 ہزار 244 بچوں کو ، حیدر آباد میں 3 لاکھ 39 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے پولیو ورکرز کی ٹیمیں گھر گھر جا رہی ہیں۔
نواب شاہ، جیکب آباد، تھر پارکر اور ٹھٹھہ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیئے: کھلاڑی اور فنکار بھی پولیو کو ہرانے کےلیے میدان میں آگئے
پنجاب میں صوفیاء کی سر زمین ملتان میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم میں 9 لاکھ اور فیصل آباد میں 13 لاکھ 78 ہزار بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف دیا گیا ہے۔
سیالکوٹ میں ریسکیو 1122 کی جانب سے لاری اڈہ، حاجی پورہ، کچہری روڈ سمیت متعدد علاقوں میں کیمپ لگائے گئے ہیں۔
محکمۂ صحت کی ٹیمیں بھی مختلف محلوں میں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا رہی ہیں، عملے کا کہنا ہے کہ لوگ انسدادِ پولیو ٹیموں سے بھر پور تعاون کر رہے ہیں۔
ضلع مظفر گڑھ میں 8 لاکھ 92 ہزار بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کے لیے 17 سو 84 پولیو ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: ایک ہی دن میں پولیو کے 5 کیسز سامنے آگئے
گوجرانوالہ، لودھراں، سرگودھا، منڈی بہاء الدین، بہاول پور اور گجرات سمیت پنجاب بھر میں گھروں کے علاوہ بس اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر بھی مسافر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے ٹیمیں موجود ہیں۔