• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی بچہ انسداد پولیو کے قطرے پینے سے نہ رہے، بلوچستان حکومت

ملک بھر کی طرح بلوچستان کے 31 اضلاع میں بھی انسداد پولیو کی قومی مہم کا آغاز ہوگیا ہے، صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ اس بار کوشش کی گئی ہے کہ صوبے بھر میں کوئی بھی بچہ پولیو وائرس سے بچاؤ کے قطرے پینے سے  نہ رہ جائے۔

پولیو وائرس کو شکست دینے اور مستقبل کے معماروں کو زندگی بھر کی معذوری سے بچانے کے لئے بلوچستان کے 31 اضلاع میں انسداد پولیو مہم چلائی جارہی ہے۔

مہم کے دوران بلوچستان میں 25 لاکھ بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے، وزیراعلیٰ جام کمال خان نے صوبے میں انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پولیو وائرس ایک بڑا چیلنج ہے تاہم وائرس کے خاتمے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں سال 2016 میں پولیو کے2 کیسز رپورٹ ہوئے،2017 اور 2018 میں 3،3 اور گزشتہ سال پولیو وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 12 تک جا پہنچی۔ رواں سال اب تک پولیو کے 2 کیس سامنے آئے ہیں۔

متعلقہ حکام کے مطابق پولیو کیسز میں اضافے کی ایک بڑی وجہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین اور وہ بچے ہیں جو مہم کے دوران گھروں میں موجود نہیں ہوتے۔

بلوچستان میں انسداد پولیو کی مہم 7 روز جاری رہے گی، محکمہ صحت کے حکام کے مطابق مہم کے دوران رہ جانے والے بچوں اور انکاری والدین پر خصوصی توجہ دی جائےگی۔

تازہ ترین