جس طرح گھر کی تعمیر میں گارے اور مٹی کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح اسے خوبصورت بنانے کے لیے مکین آرائشی اشیا کا استعمال کرتے ہیں۔ البتہ کم رقبے پر بنے گھر کو سجانا مشکل سمجھا جاتا ہے۔ درحقیقت چھوٹی جگہ کی سجاوٹ بھی اتنی ہی آسان ہوتی ہے جتنی کہ بڑی اور کشادہ جگہ کی سجاوٹ کیونکہ دونوں صورتوں میں آرائش و سجاوٹ کے قواعد وضوابط یکساں رہتے ہیں۔ ساتھ ہی آپ کی نگاہ ایسی ہونی چاہیے جو اس بات کا تعین کرسکے کہ کس جگہ پر کیا اچھا لگے گا اور کیا نہیں۔ محدود جگہ پر سجاوٹ ایسی ہونے چاہیے کہ آپ کا گھر خوبصورت لگنے کے ساتھ ساتھ کشادہ اور ہوادار بھی محسوس ہو۔
اضافی روشنی
اگر کمرے میں بھرپور روشنی کا انتظام کیا جائے تو ایک چھوٹا سا کمرہ بھی جگمگا سکتا ہے۔ کھڑکی سے کمرے میں داخل ہوتی قدرتی روشنی کے علاوہ اضافی مصنوعی روشنیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ دور جدید میں گھر میں خوبصورتی لانے کے لیے ہینگنگ لائٹس، اسکونس لائٹس، اسٹرنگ لائٹس اور پینڈنٹ لائٹس کا اضافہ زیادہ مناسب رہتا ہے۔
کونوں میں سامان رکھنا
ایسی کوئی وجہ نہیں کہ کم رقبے والے گھروں کے مکین خوبصورت اور بڑے سامانِ سجاوٹ کی خریداری سے اجتناب کریں۔ آپ نے کمرے کی سیٹنگ کرتے وقت بس اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ تمام بڑے سازوسامان کو کمرے کے درمیانی حصے میں رکھنے کے بجائے اطراف میں (چاروں کونوں میں)سیٹ کریں۔ ایسا کرنے سے کمرے کا درمیانی حصہ کھلا کھلا محسوس ہوگا، ساتھ ہی کمرے کی کشادگی بھی برقرار رہے گی۔
دہرے استعمال والا فرنیچر
ایک چھوٹے گھر میں فرنیچر سیٹ کرنا گویا دریا کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔ اس سلسلے میں دُہرے یا کثیر المقاصد فرنیچر پیسے اور جگہ دونوں کی بچت کرسکتے ہیں۔ فولڈ ہونے والا فرنیچر استعما ل کے بعددیواروں یا فرش میں چُھپایا جاسکتا ہے۔ نہایت مختصر سی جگہ پر ضروریات زندگی کا تمام سامان جیسے بیڈ، صوفے، الماریاں اور شیلف بآسانی اس انوکھے ڈیزائن (فولڈنگ) کا حصہ بن جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کثیر المقاصد فرنیچر دیگر فوائد بھی مہیا کرتا ہے، مثلاً بیڈ کے نچلے حصے اور ٹیبل میں اسٹوریج کی اضافی جگہیں۔
آئینے کا استعمال
کسی بھی چھوٹی جگہ کو کشادہ دکھانے کے لیے آئینے کا استعمال اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ گھر میں درج ذیل سجاوٹی انداز سے آئینوں کی تنصیب نہ صرف گھر کو جدید انداز فراہم کرے گی بلکہ اسے کشادہ بھی دکھائے گی۔
٭ دیوار پر دیدہ زیب آئینوں کی تنصیب سے سامنے والی دیوار کا عکس بڑا اور دلکش دکھاتی ہے۔
٭ الماری کے دروازے پر آئینہ لگانے سے کمرے کشادہ محسوس ہوتا ہے۔
٭ باتھ روم میں گلاس ٹائلز کی تنصیب آجکل ٹرینڈ کا حصہ ہے، جو ایک چھوٹی سی جگہ کو بڑا دکھاتی ہے۔
بے ترتیبی سے بچیں
ایک چھوٹے گھر کی تزئین وآرائش کے لیے"Less is more"کا تصور عام ہے۔ اگر آپ کے پاس جگہ کم ہے تو سجاوٹ کے لیے صرف ضروری سامان کا انتخاب کریں کیونکہ بعض اوقات سجاوٹ کے چکر میں سامان کی بھرمار کردی جاتی ہے جو گھر کو خوبصورت دکھانے کے بجائے ایک بُرا تاثر دیتی ہے۔ سجاوٹ کے دوران خیال رکھیں کہ فرش پر ڈالے گئے رگس سے لے کر فرنیچر کے انتخاب تک، گھر میں بآسانی چلنے پھرنے اور کشادگی کا احساس برقرار رہے۔ چھوٹے سےگھر میں کشادگی کے احساس کے لیے ضروری ہے کہ اس میں کم سے کم سامان رکھا جائے تاکہ آپ کو اسے ادھر سے ادھر حرکت دینے میں آسانی ہو۔ ساتھ ہی سامان کی تنظیم اور صفائی وغیرہ کے لیے بھی زیادہ جدوجہد نہ کرنی پڑے۔
اسٹوریج کے تخلیقی انداز
اسٹوریج کے حوالے سے ایسے بہت سے آئیڈیاز موجود ہیں جن میں اشیا کو اسٹوریج کے ساتھ ساتھ آرائشی اشیا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ فرنیچر کے لیے ایسی اشیا کا انتخاب کریں جو آپ کو اضافی اسٹوریج فراہم کریں، مثلاً سیڑھی نما شیلف، کافی ٹیبل کے نیچے درازیں اور الگ کیا جانے والا اوپری حصہ، صوفہ کم بیڈ، کچن کے لیے سلائڈ کرنے والے ریکس اور کثیر المقاصد درازیں وغیرہ۔
شوخ رنگ
چھوٹے گھروں کو خوبصورت اور ورسٹائل لک دینے کے لیے کمرے کی دیواروں اور سجاوٹی سامان کے لیےشوخ رنگوں، پرنٹس اور ٹیکسچر کا انتخاب کیجیے۔ اگر آپ شوخ رنگوں کے انتخاب کے حوالے سے تھوڑا سا محتاط رویہ اپناتے ہیں تو پھر ہر چیز میں شوخ رنگ استعمال کرنے کے بجائے صرف کشن ، وال پیپر یاپکچر فریم وغیرہ کے لیے شوخ رنگ منتخب کریں۔ اس حوالے سے توازن کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔
بڑے قالین
عام طور پر چھوٹے کمروں کے لیے قالین یا رگس کے چھوٹے سائز کا ہی انتخاب کیا جاتا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ فرش پر بچھا قالین سائز میں جتنا بڑا اور وسیع ہوگا کمرے میں گہرائی اور کشادگی کا احساس اتنا ہی زیادہ ہوگا۔ اس لیے چھوٹے کمروں کے لیے بڑے سائز کے قالین کا انتخاب کیجیے ۔