• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہندوتوا نظریہ مسلمانوں کی بھارتی شہریت چیلنج کرتا ہے، امریکی کمیشن

ہندوتوا نظریہ مسلمانوں کی بھارتی شہریت چیلنج کرتا ہے، امریکی کمیشن


مذہبی آزادی سے متعلق امریکا کے عالمی کمیشن نے نئی رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں شہریت کے ترمیمی قانون کو  بی جے پی کے بڑھتے ہوئے ہندوتوا، نظریے کے تناظر میں سمجھنے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوتوا، نظریہ بھارت کو ایک ہندو ریاست کے طور پر دیکھتا ہے۔ اس نظریے میں ہندوازم کی تعریف میں بدھ مت، جین مت اور سکھ مت کے ماننے والے تو شامل ہیں لیکن اسلام کو ایک اجنبی اور حملہ آور مذہب کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

ہندوتوا کا سیاسی بیانیہ مسلمانوں کی بھارتی شہریت کو چیلنج کرتا ہے اور انھیں مستقل طور پر ایک الگ تھلگ کمیونٹی قرار دیتا ہے۔ رپورٹ میں بی جے پی سے تعلق رکھنے والے اُتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیاناتھ کے 2005 کے بیان کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

جس میں انھوں نے بھارت میں دیگر مذاہب کے خاتمے اور اس صدی کو ہندوتوا کی صدی کہا تھا۔ بی جے پی کے ایک اور رکن پارلیمان نے 2018 میں بیان دیا تھا کہ بھارت 2024 تک خالص ہندو قوم بن چکا ہو گا اور اُن سب مسلمان کو بھارت سے جانا ہو گا جو ہندو کلچر میں ضم نہ ہو سکیں گے۔

امریکی کمیشن کی رپورٹ میں اس پوری صورت حال کو مسلمانوں کے لیے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔

تازہ ترین